اوورسیز

ایران اوراسرائیل کا امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تجویزپرجنگ بندی پراتفاق

ایران اوراسرائیل کے درمیان جنگ بندی نافذ ہوچکی ہے ، اس کی خلاف ورزی نہ کریں، صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا وقت شروع ہوگیا ہے،دونوں ممالک نے جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پراپنے پیغام میں کہا ہےکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان مکمل اور حتمی جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے، جس کے تحت آئندہ 6 گھنٹوں میں دونوں ممالک اپنی عسکری کارروائیاں روک دیں گے، انہوں نے لکھا کہ مبارک ہو دنیا، ایران اور اسرائیل نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔

ان کے مطابق جنگ بندی کے تحت ابتدائی طور پر ایران اپنے فوجی آپریشنز کو روکے گا، جبکہ اسرائیل بارہ گھنٹے بعد باضابطہ طور پر کارروائیاں بند کرے گا۔ 24 گھنٹے مکمل ہونے پر اس تاریخی جنگ بندی کو بین الاقوامی سطح پر 12 روزہ جنگ کے اختتام کے طور پرتسلیم کیا جائے گا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین سے کہا گیا ہے کہ وہ اس عبوری مدت میں پرامن اور باعزت رویہ اختیار کریں، تاکہ کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی سے بچا جا سکے۔

اس سے قبل ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں میں 4 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کے مطابق ایران نے اسرائیل پر 4 میزائل حملوں کے بعد جنگ بندی کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی اسرائیل کے شہر بئرالسبع میں ایرانی میزائل حملے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا آغاز ہونے والا تھا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے ایران کی جانب سے داغے گئے 500 سے زائد میزائل اور تقریباً ایک ہزار ڈرونز کو تباہ کیا۔ ایران کی وزارت صحت کے مطابق 12 روز کے دوران اسرائیل کے حملوں میں 400 شہری شہید ہوئے۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے میں قطر نے اہم سفارتی کردار ادا کیا ہے، ذرائع کے مطابق قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے اس معاہدے کو طے کروانے میں براہ راست مداخلت کی، برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق قطر نے اس وقت ثالثی کا کردار ادا کیا جب امریکہ کی جانب سے جنگ بندی کی تجویز ایران تک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔

اس سلسلے میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل اپنی غیر قانونی جارحیت کو روکتا ہے، تو ایران بھی مزید جوابی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا، عراقچی نے اپنے پیغام میں واضح کیا جیسا کہ ایران متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ جنگ کا آغازاسرائیل نے کیا، نہ کہ ایران نے۔

اس سے قبل ایران نے جوہری تنصیاب پر امریکی حملوں کے جواب میں قطر میں واقع امریکا کے سب سے بڑے فضائی اڈے العدید پر 6 میزائل داغ دیئے جب کہ عراق میں بھی امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button