
انڈین ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما وجے شاہ نے آپریشن سندور سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دینے والی مسلم فوجی افسر کرنل صوفیہ قریشی کو اپنے متنازع بیان میں دہشتگردوں کے ساتھ جوڑ دیا، جس کے بعد اپوزیشن جماعت کانگریس نے ان سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
کرنل صوفیہ قریشی نے انڈین فوج کی جانب سے آپریشن سندور کے دوران کی گئی کارروائیوں اور پاک فوج کی جوابی حملوں میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات سے متعلق میڈیا کو آگاہ کیا تھا۔ ان کی اس بریفنگ کے بعد وزیر وجے شاہ نے ان کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے مذہبی حوالوں سے سخت الفاظ استعمال کیے۔
وجے شاہ نے کہا، ”دہشتگردوں نے ہمارے ہندو بھائیوں کو قتل کیا، اور وزیر اعظم مودی نے ان کی کمیونٹی کی ایک خاتون کو فوجی جہاز میں بٹھا کر ان پر حملہ کرنے بھیجا۔ ہماری بہن کو بیوہ کیا گیا، تو ہم نے ان کی کمیونٹی کی بہنوں کو سبق سکھانے بھیجا۔“
بیان کے بعد سیاسی و سماجی حلقوں نے شدید ردعمل دیا۔ بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد وجے شاہ نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے الفاظ سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں۔
کانگریس نے بیان کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے وزیر کو کابینہ سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔ پارٹی صدر ملک ارجن کھرگے نے کہا، جس کسی نے بھی یہ بیان دیا ہے، اسے فوراً معطل کیا جانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا، پہلگام واقعے کے ذریعے دہشتگردوں نے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، لیکن قوم متحد ہے۔ بی جے پی کے وزیر نے کرنل صوفیہ سے متعلق انتہائی نامناسب اور قابل مذمت الفاظ استعمال کیے۔