
افغان طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ان تمام افغانوں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے جو سابق مغرب نواز حکومت کے خاتمے کے بعد ملک چھوڑ کر جا چکے تھے۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ ایسے افغان شہری اب بلاخوف وطن واپس آ سکتے ہیں، انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپنی آبائی سرزمین پر واپس آؤ اور امن کے ماحول میں زندگی گزارو۔ ساتھ ہی حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ واپس آنے والے افغانوں کے لیے مناسب رہائش اور سہولتوں کا بندوبست کیا جائے۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی عائد کر دی ہے، جس سے مستقل یا عارضی طور پر امریکا جانے کے خواہشمند افغان شدید متاثر ہوں گے۔
اپنے پیغام میں حسن اخوند نے میڈیا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت کے بارے میں جھوٹے فیصلے کیے جا رہے ہیں اور اسلامی نظام کی کامیابیوں کو کم تر دکھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اسلامی نظام کے چراغ کو بجھنے نہیں دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ طالبان نے اگست 2021 میں کابل پر قبضہ کر کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالا تھا، جس کے بعد ہزاروں افغان شہری ملک سے فرار ہو گئے تھے، جن میں سابق حکومتی اہلکار، صحافی اور امریکی اتحادی بھی شامل تھے۔