0

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان آگیا

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ آئی ایم ایف رکن ممالک کے معاہدوں پر بات نہیں کرتا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں آئی ایم ایف کے چین سے پاک معاہدوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی کیونکہ اس میں رکن ممالک کے معاہدوں پر بات نہیں ہوتی۔ آئی ایم ایف ذرائع کے مطابق گزشتہ سال جولائی میں سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ اسٹینڈ بائی انتظام کا معاہدہ 9 ماہ کے لیے تھا اور پھر انتخابات ہونے تھے اور یہ معاہدہ اگلے ماہ اپریل میں ختم ہو جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام پاکستان کے ساتھ نئے پروگرام پر بات کریں گے۔ دسمبر میں آئی ایم ایف نے رکن ممالک کے ایس ڈی آر کوٹہ میں اضافہ کیا۔آئی ایم ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خسارہ کم کرنے کے لیے ترقیاتی بجٹ منجمد کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ ریوالونگ کریڈٹ پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کو نرخوں میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معاہدے میں آئی ایم ایف کی سفارشات پر بہتر طریقے سے عمل کیا ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی حوصلہ افزا ہے لیکن معیشت کو اب بھی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کو طویل المدتی ترقی کے لیے سیاسی مشکلات سے نمٹنا ہوگا۔ توانائی کے شعبے میں وسیع بنیاد اور بروقت ایڈجسٹمنٹ ضروری ہیں، پاور سیکٹر میں ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔کہ یہ ہدف آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کلیدی نکتہ ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قرض کی ادائیگی کی سہولت درکار ہے ورنہ اس کے بغیر معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔ قرض کی رقم اور آئی ایم ایف کے پالیسی پیکج سے معیشت پائیدار ہوگی تاہم مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کی مالی معاونت کا انحصار پاکستان پر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں