
انڈیا نے جموں میں دریائے چناب پر واقع متنازع بگلیہار ڈیم کے درے بند کر دیے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کو پانی کا بہاؤ متاثر ہو سکتا ہے۔
اس اقدام کے ذریعے انڈیا نے نہ صرف سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کا عملی مظاہرہ کیا بلکہ پاکستان کو اس تبدیلی سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع بھی نہیں دی۔ چناب کے پانی کی بندش سے پاکستان کے پنجاب میں زرعی نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہے، جو پہلے ہی موسمیاتی چیلنجز اور پانی کی قلت کا سامنا کر رہا ہے۔
انڈین حکام کے مطابق، بگلیہار ڈیم کے سلُوئس گیٹس دو روز قبل مٹی کی صفائی کے لیے کھولے گئے تھے، تاہم اب بند کر دیے گئے ہیں۔ اگرچہ اسے معمول کی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے، لیکن ماہرین اسے انڈیا کی نئی آبی سفارت کاری کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔ انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ کشمیر میں دریائے جہلم پر واقع متنازع کشن گنگا ڈیم پر بھی اسی طرز کے اقدامات زیر غور ہیں۔
بگلیہار اور کشن گنگا دونوں ڈیم کئی برسوں سے انڈیا پاکستان تعلقات میں تناؤ کا باعث رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نئی دہلی میں اعلیٰ سطح پر چناب کے پانی کو مستقل طور پر ملکی زرعی منصوبوں کی طرف موڑنے پر بھی غور جاری ہے۔ یہ پیش رفت خطے میں آبی تنازع کو مزید پیچیدہ بنانے کا عندیہ دے رہی ہے۔