
ٹیکنوفیسٹ ترکیہ: پاکستانی طالبات نے عالمی سوشل انوویشن انعام جیت لیا
کراچی کی دو طالبات نے بولنے سے قاصر افراد کے لیے آلہ بنا کر ٹیکنوفیسٹ میں ترکی کے صدر سے انعام حاصل کیا۔
کراچی کے ایک مڈل سکول کی دو طالبات نے 3 مئی کو ترک جمہوریہ شمالی قبرص میں منعقدہ ٹیکنوفیسٹ 2025 میں سوشل انوویشن کیٹیگری کا پہلا انعام جیت کر پاکستان کے لیے عالمی سطح پر کامیابی حاصل کی۔ مقابلے میں 22 ممالک کی ہزاروں ٹیموں نے شرکت کی، جہاں نوجوانوں نے تکنیکی منصوبے پیش کیے۔
طالبات اسما فاطمہ اور عنایہ خان نے اپنی استاد گوہر خورشید کے ساتھ مل کر ٹیٹراپلیجک افراد کے لیے ایک ایموشن ڈیٹیکٹر گیجٹ تیار کیا، جس کا مقصد ایسے افراد کو جذبات کے اظہار میں مدد فراہم کرنا ہے جو بولنے سے قاصر ہوں۔
پاکستانی ٹیم نے یہ انعام ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے وصول کیا۔ ٹیکنوفیسٹ ترکی کا سب سے بڑا ایرو سپیس اور ٹیکنالوجی فیسٹیول ہے، جو سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک سے سالانہ بنیاد پر منعقد ہوتا ہے۔
فیسٹیول میں اس سال 47 ہزار سے زائد ٹیموں نے حصہ لیا، جن میں سے صرف 268 ٹیمیں فائنل مرحلے تک پہنچ سکیں۔ پاکستانی ٹیم نہ صرف فائنل تک پہنچی بلکہ کامیابی حاصل کرنے والی واحد پاکستانی نمائندہ بھی ثابت ہوئی۔
اسما فاطمہ نے کہا کہ انہوں نے یہ منصوبہ ان افراد کے لیے تیار کیا ہے جو بول نہیں سکتے تاکہ وہ مشینی مدد سے اپنے جذبات دوسروں تک پہنچا سکیں۔
عنایہ خان کے بقول، عالمی سطح پر کامیابی نے انہیں مزید محنت کا حوصلہ دیا ہے، اور وہ چاہتی ہیں کہ ان کا گیجٹ جلد عملی سطح پر استعمال ہو۔
گوہر خورشید کے مطابق، یہ کامیابی صرف ان طالبات کی نہیں بلکہ پاکستان میں سائنسی تعلیم، تحقیق اور اختراعی سوچ کی عکاسی ہے۔
گزشتہ برس بھی پاکستانی طلبہ نے ایران میں منعقدہ بین الاقوامی فزکس اولمپیاڈ میں تین کانسی کے تمغے جیتے تھے، جو عالمی مقابلوں میں پاکستان کی مسلسل موجودگی اور صلاحیت کا ثبوت ہیں۔