اوورسیزتازہ ترین
ٹرنڈنگ

آسٹریلیا کے انتخابات میں لیبر اور لبرل اتحاد کے درمیان کانٹے کا مقابلہ

مہنگائی اور رہائش جیسے مسائل پر ووٹرز کی توجہ، چھوٹی جماعتیں کئی نشستوں پر اثر ڈال سکتی ہیں۔

آسٹریلیا میں آج ہفتہ کے روز عام انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے، جہاں 1.8 کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز ملک کے لازمی ووٹنگ نظام کے تحت اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ وزیراعظم انتھونی البانیز کی سنٹر لیفٹ لیبر پارٹی اور اپوزیشن لیڈر پیٹر ڈٹن کے سنٹر رائٹ لبرل نیشنل اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

انتخابی مہم میں مہنگائی، بڑھتے رہائشی اخراجات اور عام زندگی کی لاگت جیسے داخلی مسائل چھائے رہے، جن پر دونوں بڑی جماعتوں کو تنقید کا سامنا رہا۔
ان حالات میں گرینز اور ٹیل آزاد امیدواروں جیسی چھوٹی جماعتیں کئی حلقوں میں فیصلہ کن کردار ادا کرتی نظر آ رہی ہیں، خاص طور پر ان نشستوں پر جہاں تھوڑے ووٹوں سے نتیجہ بدل سکتا ہے۔

اگر کوئی جماعت 150 رکنی ایوانِ زیریں میں سادہ اکثریت حاصل نہ کر سکی تو آسٹریلیا میں ایک بار پھر اقلیتی حکومت بننے کا امکان ہے، جیسا کہ 2010 میں بھی ہوا تھا۔

اگرچہ امریکہ اور چین کے ساتھ تعلقات جیسے بین الاقوامی امور انتخابی پس منظر میں موجود ہیں، لیکن رائے دہندگان کی توجہ بنیادی طور پر اندرونی معاشی مسائل پر مرکوز رہی۔

ووٹنگ کے اختتام کے فوراً بعد گنتی کا عمل شروع ہو جائے گا، تاہم قریبی مقابلوں کی صورت میں حتمی نتائج میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ آسٹریلیا کا لازمی ووٹنگ سسٹم دنیا بھر میں ایک منفرد مثال ہے، جہاں 90 فیصد سے زائد ووٹرز کی شرکت متوقع ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button