
ایمازون کی کلاؤڈ آمدنی میں کمی، شیئرز کی قیمت گر گئی
کلاؤڈ سروسز کی توقع سے کم آمدنی اور معاشی خدشات نے سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا۔
ایمازون کی کلاؤڈ سروسز نے سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 29.27 ارب ڈالر کمائے، جو ماہرین کی 30.9 ارب ڈالر کی پیش گوئی سے کم ہیں۔ حال ہی میں جاری نتائج کے بعد ایمازون کے شیئرز کی قیمت میں 3.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
اگرچہ کلاؤڈ آمدنی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 16.9 فیصد اضافہ ہوا، لیکن یہ ترقی پچھلے پانچ سہ ماہیوں کے مقابلے میں سب سے کم رہی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ سست رفتاری اس وقت تشویش کا باعث بنی جب مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ کارکردگی توقع سے بہتر رہی۔
کلاؤڈ سروسز ایمازون کی مصنوعی ذہانت کے منصوبوں کا اہم حصہ ہیں، اور اس شعبے میں سست ترقی سے سرمایہ کاروں کو مایوسی ہوئی۔ دوسری طرف، ایمازون کے اشتہارات اور آن لائن خریداری کے شعبوں کی کارکردگی بہتر رہی، مگر یہ بہتری کلاؤڈ کے کمزور نتائج کو چھپا نہ سکی۔
ایمازون نے آئندہ سہ ماہی کے لیے بھی 13 سے 17.5 ارب ڈالر آمدنی کی پیش گوئی کی ہے، جو مارکیٹ کے اندازے 17.7 ارب ڈالر سے کم ہے۔ اس کے علاوہ، امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی نے بھی ایمازون کے کاروبار پر دباؤ ڈالا ہے۔
خبروں میں یہ بھی کہا گیا کہ ایمازون صارفین کو امریکی درآمدی ٹیکسوں سے متعلق آگاہ کرنے کا سوچ رہا ہے، جس پر سیاسی حلقوں نے تنقید کی، تاہم کمپنی نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔
ان تمام عوامل کی وجہ سے کمپنی کے حصص کی قیمت میں واضح کمی آئی ہے، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔