71

روس کا نیوکلیئر ہتھیاروں کی تعیناتی کا فیصلہ، بیلاروس کا موقف بھی آگیا

منسک :بیلاروس نے کہا ہے کہ وہ بہت زیادہ مغربی دباؤ کی وجہ سے روسی جوہری ہتھیاروں کی میزبانی کرنے پر مجبور ہوا۔ بیلاروس نے اس بات پر اصرار کیا کہ نیوکلیئر ہتھیاروں کی تعیناتی بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ماسکو کے اتحادی ملک میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار رکھنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا جس پر مغرب کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔بیلاروس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ بیلاروس اپنی سیکیورٹی اور دفاعی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لیے جواب دینے پر مجبور ہے۔بیلاروس نے کہا کہ اس کا ہتھیاروں پر کوئی کنٹرول نہیں ہوگا اور ان کی تعیناتی جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے سے ‘کسی بھی طرح متصادم نہیں’۔ منسک نے روس کو گزشتہ سال یوکرین کے خلاف ماسکو کے حملے کے لیے اپنی سرزمین کو لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی تھی ۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک نے بیلاروسی سرزمین پر فوجی مشقیں کی ہیں اور اپنی فوجوں کے درمیان تعاون میں اضافہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں