0

انتخابات کرانا ہماری آئینی ذمےداری ہے،پاکستان میں الیکشن 8 فروری کوہی ہوں گے، نگراں وزیراعظم

اسلام آباد : نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انتخابات کرانا ہماری آئینی ذمےداری ہے، الیکشن آٹھ فروری کو ہی ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے امریکی ٹی وی سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بحالی اولین ترجیں ہے ، الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات کیلئے تمام تقاضے پورے کرچکا ہے۔پاکستان میں انتخابات کے سوال پر انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عام انتخابات8فروری کوہی ہوں گے ، الیکشن سےپہلے قیاس آرائیاں ہوتی ہیں،انتخابات ہوجائیں تو عالمی مبصرین شفافیت سےمتعلق خود جان جائیں گے ،پاکستان میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں، فروری میں ہونیوالے انتخابات معاشی استحکام کی جانب ایک قدم ہوگا۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات کرانا آئینی ذمہ داری ہے نگراں حکومت خوش اسلوبی سے پورا کریں گے ، عوام کو ووٹ ڈالنے کا موقع فراہم کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔ملکی معیشت کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ معیشت کی بہتری کیلئےاصلاحات ناگزیر ہیں ، آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کررہےہیں ، 11 جنوری کو آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے دوسری قسط کی منظوری دی۔بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال کے جواب میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سابق وزیراعظم پرملک میں جلاؤگھیراؤکرانےکاالزام ہے،انھوں نے اپنے کارکنوں کو اکسا کر حملےکرائے، کسی بےگناہ کوجیل میں نہیں ڈالاگیا،9مئی کےحملوں میں ملوث افراد جیل میں ہیں.نگراں وزیراعظم کا بانی پی ٹی آئی کے الزامات سے متعلق کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی الزامات لگاسکتے ہیں یہ ان کا حق ہے فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔نگراں وزیراعظم نے بتایا کہ افغانستان میں امریکا کے ہتھیار بلیک مارکیٹ میں فروخت ہوئے اور دہشتگردوں کے ہاتھ لگے۔افغان مہاجرین کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ خطے کی صورتحال میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے ، افغان مہاجرین کئی دہائیوں سے پاکستان میں مقیم تھے ،عوام کے تحفظ کےلئے افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کا قدم اٹھایا، اب پاکستان میں جو بھی آئے گا قانونی دستاویز لیکر آئے گا۔انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان کودہشتگردی سمیت معاشی چیلنجز کا سامنا رہاہے اور دہشتگردی کیخلاف پاکستان کاایک مضبوط مؤقف ہے اور پاکستان ہرقسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔پاک چین تعلقات کے حوالے سے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ چین کیساتھ بہت قریبی اسٹریٹجک شراکت داری ہے ، پاکستان اور چین میں مضبوط تعلقات کی ایک تاریخ ہے، خطے کی صورتحال پاک چین تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتی۔غیرقانونی مقیم پاکستان کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ ہیں ،چاردہائیوں سےافغان مہاجرین کی میزبانی کی،اب واپس بھیج رہے ہیں، انوارال

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں