0

مہنگائی کی شرح میں غیرمعمولی کمی کا دعویٰ، 17 فیصد پر آگئی، ادارہ شماریات

محکمہ شماریات نے مہنگائی کی شرح میں غیر معمولی کمی کا دعویٰ کیا ہے، اپریل میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 17.3 فیصد تھی۔ محکمہ شماریات کے مطابق مارچ میں مہنگائی کی شرح 20.7 فیصد رہی جبکہ اپریل میں مہنگائی کی شرح میں 3.4 فیصد کمی ہوئی۔ اعدادوشمار کے مطابق شہری علاقوں میں شرح 0.1 فیصد کم ہوئی جبکہ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 19.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق مچھلی 2.49 فیصد، آلو 2.29 فیصد، گوشت 1.94 فیصد اور خشک دودھ 1.34 فیصد مہنگا ہوا۔ اضافہ ہوا اس کے علاوہ ایک ماہ میں پیاز 15.58 فیصد اور سبزیاں 11.98 فیصد سستی ہو گئیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک ماہ کے دوران گندم کی قیمت میں 10.44 فیصد کمی، آٹا 9.67 فیصد اور ٹماٹر 6.23 فیصد سستا ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ماہ میں شادی ہال چارجز، جوتے، کپڑے، موٹر گاڑیاں مہنگی ہوگئیں، جب کہ تعلیمی خدمات، ٹرانسپورٹ سروسز، مکان کے کرایوں میں اضافہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی تھی کہ رواں سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 20 فیصد سے زائد رہے گی جب کہ 2025 میں یہ شرح کم ہو کر 15 فیصد رہ جائے گی۔گزشتہ ماہ کے آغاز میں عالمی بینک نے اگلے سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔. عالمی بینک نے رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 26 فیصد، مالی سال 2025 میں 15 فیصد اور مالی سال 2026 میں 11.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔بعد ازاں اپریل کے وسط میں آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کے لیے مہنگائی کی شرح پر نظر ثانی کی۔ 12.1 فیصد کی نمایاں کمی متوقع تھی، اس سال بے روزگاری کی شرح 8 فیصد اور اگلے سال 7.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں