0

الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف تاحال رجسٹرڈ جماعت، کھلاڑیوں کے صبح صبح اہم خبر آگئی

اسلام آباد : اگرچہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنا انتخابی نشان کھو دیا ہے لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان اب بھی اس پارٹی کو بحیثیت سیاسی جماعت تسلیم کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی فہرست میں پی ٹی آئی کا نام 99؍ نمبر پر موجود ہے۔ یہ معلومات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر پیر کی شام تک موجود تھی۔کیا اس کا مطلب یہ ہوا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار، اپنی پارٹی کا انتخابی نشان کھونے کے بعد آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، اور کیا الیکشن جیتنے کے بعد ان کے پاس پی ٹی آئی کو باضابطہ طور پر جوائن کرنے یا پھر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی کی نمائندگی کا آپشن ہوگا؟ سابق اٹارنی جنرل اور سینئر وکیل انور منصور نے رابطہ کرنے پر کہا کہ پی ٹی آئی کو بحیثیت سیاسی جماعت الیکشن لڑنے سے روک دیا گیا ہے لیکن اس کی رجسٹریشن ختم نہیں ہوئی اور یہ جماعت اب بھی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ جماعت کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لیے جانے کے بعد پارٹی امیدوار اب آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ سکتے ہیں، الیکشن کے بعد آزاد حیثیت سے جیتنے والے امیداروں کے پاس پی ٹی آئی میں شمولیت کا آپشن رہے گا۔ سابق اٹارنی جنرل کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی نمائندگی وہ لوگ کر سکتے ہیں جو آزاد حیثیت سے الیکشن جیتنے کے بعد پارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے رابطہ کرنے پر اس حیرانی کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اب بھی الیکشن کمیشن کی رجسٹرڈ جماعتوں کی فہرست میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی رائے میں جو سیاسی جماعت انتخابی نشان سے محروم ہو جائے وہ اپنی سیاسی جماعت کی حیثیت بھی باضابطہ طور پر کھو دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان واپس لیے جانے کے بعد سیاسی جماعت کی رجسٹریشن بھی منسوخ ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ آزاد حیثیت سے الیکشن جیتیں گے وہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار نہیں کر سکتے۔ کنور دلشاد کی نظر میں الیکشن کمیشن میں باضابطہ طور پر پی ٹی آئی کی بطور سیاسی جماعت حیثیت ختم ہو چکی ہے لیکن انور منصور کا اصرار تھا کہ کچھ دیگر قانونی شقیں موجود ہیں جن میں باضابطہ ریفرنس کی بنیاد پر سیاسی جماعت کی تحلیل یا پھر رجسٹریشن کی تنسیخ کا ذکر موجود ہے۔ اس صورتحال پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے دی نیوز کی فون کال وصول کی اور نہ واٹس ایپ پیغام کا جواب دیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن 215؍ کے تحت پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لیا۔ اس سیکشن کے مطابق، اگر کوئی سیاسی جماعت سیکشن 209 یا سیکشن 210 کی تعمیل میں ناکام رہتی ہے، تو کمیشن اسے سماعت کا ایک موقع دینے کے بعد اسے پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلی یا بلدیاتی حکومت کے انتخاب کیلئے انتخابی نشان حاصل کرنے کیلئے نااہل قرار دے سکتا ہے، اور کمیشن ایسی سیاسی جماعت یا سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو آئندہ انتخابات کیلئے انتخابی نشان الاٹ نہیں کرے گا۔ مذکورہ سیکشن سیاسی جماعت کی تحلیل یا اس کی رجسٹریشن کی تنسیخ کے بارے میں کچھ نہیں کہتا، بلکہ صرف ’’بعد میں ہونے والے الیکشن‘‘ کیلئے انتخابی نشان واپس لینے کا حوالہ دیتا ہے۔ قانون اور آئین اس بارے میں خاموش ہے کہ آیا آزاد امیدوار الیکشن جیتنے کی صورت میں پارلیمنٹ میں اُس سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے جس سے انتخابی نشان واپس لیا جا چکا ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں