0

ووٹر لسٹوں میں افغان شہریوں کے ناموں کی شمولیت سے متعلق آصف زرداری کی بات میں وزن ہے، وزیراعظم

اسلام آباد:نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ افغان شہریوں کی ووٹر لسٹوں میں شمولیت سے متعلق آصف زرداری کی بات میں وزن ہے، متعلقہ اداروں کو اس پر دیکھنا چاہیئے، ہمارے ڈیٹا بیس میں جعلی کاغذات بنے اور پھر وہ ووٹرلسٹوں کے ساتھ جڑ گئے، اگر کوئی کہتا ہے کہ جعلی کاغذات نہیں بنے تو وہ خود کو دھوکا دے رہا ہے۔ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کی کارروائیاں ہورہی ہیں، افغان حکومت سے بات کی جاسکتی ہے کہ وہ ان کو کیسے کنٹرول کرسکتے ہیں، افغان حکومت کی جانب سے اقدامات کرنا ہوں گے، افغان حکومت سے زیادہ تعاون چاہیں گے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کا تعاون پاکستان کی امیدوں سے کم رہا ہے، افغان عبوری حکومت بھی سمجھتی ہے مستحکم افغانستان خطے کے لیے فائندہ مند ہوگا، مستحکم افغانستان خطے کی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے۔نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے مختلف محکمے افغان عبوری حکومت کے ساتھ بات کررہے ہیں، حملے کہاں سے ہورہے ہیں افغان حکومت اور ہمیں پتہ ہے، دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کیے جاسکتے، کوئی اب بھی سمجھتا ہے کہ مذاکرات کیے جاسکتے ہیں تو اس کی بدبختی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان امریکا کا گھر نہیں تھا ان کو واپس جانا تھا، ہم یہ زمین چھوڑ کر کہاں جائیں گے، ہمارے کئی اختلافات ہوتے ہیں لیکن یہاں رہتے ہیں، ہمیں کسی بھی دہشت گرد گروپ سے بات نہیں کرنی چاہیئے، تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے، ریاست کے خلاف تشدد کا راستہ اپنائیں گے تو وہ غیرقانونی ہے۔انہوں نے کہا کہ تشدد کا راستہ اپنانے کی اجازت کسی صورت نہیں دے سکتے، تشدد اور مذاکرات دونوں ریاست کے ٹول ہیں، ریاست جب چاہے جہاں چاہے یہ دونوں ٹول استعمال کرسکتی ہے، مذاکرات اس وقت کیے جاتے ہیں جب سمجھ رہے ہوں گروہ مجبورہوگیا ہے۔نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ افغان شہری ہمارے مہمان ہے، ہم چاہتے ہیں غیرقانونی طور پر مقیم کاغذات بنواکر واپس آئیں، ہم نے افغان شہریوں پر مستقل پابندی تو نہیں لگائی، ہمارے ڈیٹا بیس میں جعلی کاغذات بنے ہیں، جب وہ کاغذات بنے ہیں تو ووٹرلسٹوں میں بھی جڑ گئے ہیں۔انوار الحق کاکڑ نے یہ بھی کہا کہ کوئی کہتا ہے کہ جعلی کاغذات نہیں بنے تو خود کو دھوکا دے رہا ہے، آصف زرداری نے جو نکتہ اٹھایا اس میں وزن ہے، متعلقہ اداروں کو دیکھنا چاہیئے، آج کی تاریخ تک انتخابات کے التوا کی بات نہیں، 8 فروری کو صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک پولنگ ہونی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود سیاسی پارٹیاں اپنی سرگرمیاں کر رہی ہیں اور الیکشن کا ماحول نظر آ رہا ہے۔ کسی تاجر نے مجھے نہیں کہا کہ نگراں حکومت کو ہی آگے چلنا چاہیئے۔نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ دہشت گرد ہمیں کبھی خوفزدہ نہیں کرسکتے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، دہشت گرد ہاری ہوئی اور ہم جیتی ہوئی جنگ لڑ رہے ہیں، پاکستانی ایک بہادر و مضبوط قوم ہے اور ہماری افواج دشمنوں کے ناپاک عزام کو ناکام بنا کر انہیں منہ توڑ جواب دے گی۔نگراں وزیر اعظم انورالحق کاکڑ نے آج ڈیرہ اسماعیل خان میں کمبائنڈ ملٹری اسپتال کا دورہ کیا اور گزشتہ روز بم دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔نگراں وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی، گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی اور نگراں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حیسن شاہ بھی نگراں وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔زخمی سیکیورٹی اہلکاروں اور پاک فوج کے جوانوں کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ایسی قوم کی جیت یقینی ہے جس کے ایسے بہادر افسران و فوجی جوان ہوں جو اپنی وطن کی حفاظت کیلئے اپنے لہو کا نظرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہ کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کی عفریت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے اور اللہ رب العزت کی مدد اور عوام کی طاقت سے اس کو ہر شکل و روپ میں شکستِ فاش دے گی۔انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ایک بہادر و مضبوط قوم ہے اور ہماری افواج دشمنوں کے ناپاک عزام کو ناکام بنا کر انہیں منہ توڑ جواب دے گی۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے جوانوں کے جذبے جوان ہیں، جن کے حوصلے کے لیے میں گیا انہوں نے مجھے حوصلہ دیا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت چکا ہے، حملہ آوروں کو بتا دینا چاہتا ہوں وہ یہ جنگ ہار چکے ہیں، اب صرف اعلان باقی ہے۔انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف یہ جنگ ریاست پاکستان نے جیتی، اب یہ ایک حملہ کریں گے تو ہم 10 قدم آگے بڑھیں گے، یہ لوگ کس سے لڑ رہے ہیں، کیا ہمیں یہ موت سے ڈرانا چاہتے ہیں، یاد رکھیں ہم جیتی ہوئی جنگ لڑ رہے ہیں، اس جیتی ہوئی جنگ میں جنہوں نے قربانیاں دیں وہ جنت میں راحت میں ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ علمائے حق ریاست اور امن کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے کئی ہزار نوجوان شہید ہو چکے اور کئی ہزار تیار ہیں۔نگراں وزیراعظم نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کے بلندی درجات کے لیے دعا کی۔واضح رہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی شب ڈی آئی خان میں مشتبہ سرگرمیوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مختلف کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 27 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا، تاہم درابن کے علاقے میں سیکیورٹی پوسٹ پر خود کش حملے میں 23 اہلکار بھی شہید ہوگئے تھے۔دوسری جانب نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کل صبح ساڑھے 10 بجے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کریں گے۔صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا۔اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس کی طلبی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ایجنڈے کے مطابق نگراں وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں