0

ہم 2019 کا ورلڈ کپ جیتنے کے مستحق نہیں تھے، انگلش کھلاڑی

دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے جارح مزاج بیٹر جو روٹ نے ورلڈ کپ 2023 سے قبل یہ بیان دے کر سب کو چونکا دیا کہ ان کی ٹیم 2019 کی ٹرافی اٹھانے کی حقدار نہیں تھی۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انگلش بیٹر جو روٹ نے دی ٹیلیگراف سے گفتگو میں 2019 کے ورلڈ کپ فائنل میچ کے بارے میں کھل کر گفتگو کی جس میں انگلینڈ پہلی بار ورلڈ چیمپئن بنا لیکن اس کی فتح بھی ورلڈ کپ کی تاریخ کی سب سے متنازع فتح قرار پائی۔انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان فائنل میچ انتہائی سنسنی خیز اور دلچسپ موڑ لیے آیا لیکن اچانک انگلینڈ ہارتے ہارتے جیت گیا اور نیوزی لینڈ جیتتے جیتتے ہار گیا۔نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر ہینری نکولس کی شاندار نصف سنچری کی بدلوت 50 اوورز میں 241 رنز بنائے۔ انگلینڈ بھی مقررہ اوور تک اس مجموعے سے آگے نہ بڑھ سکا۔پھر پہلی بار ون ڈے ورلڈ کپ کا فائنل مقابلہ سپر اوور تک گیا لیکن یہ سپر اوور بھی بے نتیجہ رہا جس کے بعد آئی سی سی نے ایسا فیصلہ کیا جس نے انگلینڈ میں جشن اور نیوزی لینڈ کے اسپورٹس حلقوں میں صف ماتم بچھا دی۔آئی سی سی نے میچ میں زیادہ باؤنڈری لگانے پر ناکامی کے دہانے پر موجود انگلینڈ کو فاتح قرار دیا جس نے کرکٹ ہی نہیں سفارتی سطح پر بھی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جگ ہنسائی کرائی۔جو روٹ نے ورلڈ کپ کی تاریخ کے سب سے متنازع فائنل کے بارے میں ہی گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف لارڈز میں 2019 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل کا نتیجہ انہیں بھی حیران کر گیا وہ جس پوزیشن پر تھے اس کے مطابق وہ ٹرافی اٹھانے کے حقدار قطعی نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی جیت تھی جب آپ تنہائی میں بیٹھ کر اس بارے میں سوچیں تو کچھ غلط دکھائی دیتا ہے۔ ہمیں اس کو اس طرح جیتنے کا کوئی حق نہیں تھا لیکن فتح بہرحال فتح ہی ہوتی ہے اس سے تھوڑا سا پیار تو ہو ہی جاتا ہے۔جو روٹ نے ساتھ ہی شکوہ کیا کہ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اس خوشی کو بھرپور طریقے سے منانے کے لیے ان کے پاس وقت ہی نہیں تھا کیونکہ میگا ایونٹ کے فوری بعد ایشز سیریز شیڈول تھی جس کی وجہ سے ہمیں کبھی اپنی اس فتح کا شاندار جشن منانے اور اس سے لطف اندوز ہونے کا موقع نہیں دیا گیا حتیٰ کہ ایک دن بھی ایسا نہ ملا کہ ایک ٹیم کے طور پر منظم اور خوشی کے ساتھ اس فتح کو اکٹھے گزاریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں