0

عوام کو سستی روٹی ملنے پر سب کو تکلیف، تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو ضرور جاؤں گا، انوارالحق کاکڑ

سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے کتوں کی خوراک خریدنے کے لیے ڈالر خرچ کرنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں لیکن پاکستانی عوام کو سستی روٹی ملنے پر سب کو تکلیف ہوتی ہے۔ گا، بیرون ملک سے گندم منگوانے کے معاملے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، ہمارے اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئی، غریب کو سستی روٹی ملے تو میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں ہے۔نہ ہی اس کیس میں کوئی کرپشن ہوئی، میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، مجھے کسی نے تحقیقات کے لیے نہیں بلایا۔ پاکستانی عوام کو سستی روٹی ملنے پر سب کو تکلیف ہوتی ہے، اضافی گندم کا معاملہ صرف 3 سے ساڑھے 3 ٹن کا ہے، اگر تحقیقاتی کمیٹی مجھے بلائے گی تو ضرور جاؤں گا۔ انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ ہم پر الزام لگایا جا رہا ہے۔ کرپشن کے لیے نگران دور میں گندم درآمد کی گئی، ہم نے کوئی نیا ایس آر او جاری نہیں کیا۔SROPTI کے دور حکومت میں نجی شعبے کو درآمد کرنے کی اجازت جاری کی گئی تھی، جو SRO آج تک نافذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانسیسی کمپنی 3 دن میں سامان پہنچا سکتی ہے، 8 دن میں ہم جھوٹ بولتے ہیں، گندم کی سپلائی اور کھپت میں اب بھی فرق ہے، ہمارے اقدامات سے مہنگائی میں کمی آئی، 12 کروڑ صارفین کو سستی روٹی اور آٹا ملا، اگر غریب کو سستی روٹی ملے، میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ انوار الحق۔ کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ سب نے ہمیں چور قرار دیا ہے، اگر تحقیقات میں باقاعدہ بلایا گیا تو ضرور مدد کے لیے جاؤں گا۔ واضح رہے کہ حکومت کے پاس سٹاک ہونے کی وجہ سے کسانوں سے گندم نہیں خریدی جا رہی۔ جس کے خلاف کسانوں نے 10 مئی سے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں