0

ایشیا کپ میں بچھا اسپنرز کا جال، مگر پاکستانی اسپنرز رہے بے حال

اسلام آباد :ایشیا کپ میں پاکستان خالی ہاتھ رہ گیا ایونٹ میں اسپنرز نے مخالف بیٹرز کو جکڑنے کے لیے جال بچھایا لیکن پاکستان کے کسی اسپنر نے کوئی کمال نہ دکھایا۔ جمعرات کو پاکستان ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں سری لنکا سے شکست کے بعد ایونٹ سے خالی ہاتھ نکل گیا۔ اتوار کو فائنل بھارت اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔پاکستان کے بولرز 42 اوورز میں 252 رنز کے معقول ہدف کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ پورے ایونٹ میں بھارت ہو یا سری لنکا یا پھر بنگلہ دیش مخالف ٹیم کے بیٹرز کو ڈھیر کرنے کے لیے سب سے اسپنرز کا جال بچھایا لیکن پاکستانی اسپنرز کی نے کوئی کمال نہیں دکھایا۔سری لنکا کے ویلالاگے اور تھیک شانا نے حریفوں کی ایک نہ چلنے دی۔ ویلا لاگے نے 10 اور شانا نے 8 وکٹیں اڑائیں خاص طور پر بھارت کے بڑے ناموں والے ٹاپ آرڈر سمیت 5 بلے بازوں کو پویلین بھیج کر واہ واہ سمیٹی۔بھارت کے کلدیپ یادیو نے تو تین اننگ میں ہی 9 شکار کیے اور پاکستان اور سری لنکا کی بیٹنگ لائن اکیلے ہی تہس نہس کر ڈالی۔مگر بات کریں پاکستانی اسپنرز کی تو وہ بیٹرز کا شکار کرنے کے بجائے خود مخالف بلے بازوں کا ٹارگیٹ بنے رہے۔ شاداب خان نے 4 اننگ میں 6 وکٹیں لیں جس میں چار وکٹیں تو کمزور ترین ٹیم نیپال کے خلاف تھیں۔ ان وکٹوں کے لیے شاداب نے مخالفین کو کھل کر رنز بنانے کا موقع دیا اور ان کی اکانومی 6 سے بھی زیادہ رہی۔نواز بھی کچھ نہ کر سکے۔ ایونٹ کے تین میچ کھیلے لیکن ہاتھ صرف ایک وکٹ آئی ٹیم میں اسپیشلسٹ اسپنر اسامہ میر کو تو موقع ہی نہ ملا۔ایشیا کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی، کامران اکمل نے ٹیم منیجمنٹ پر بڑا الزام عائد کر دیاکمزور اسپن اٹیک سے ایشیا کپ تو گیا ہاتھ سے اب آئندہ ماہ شروع ہونے والے ورلڈ کپ جیتنے کا خواب بھی خطرے میں پڑ گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں