0

وقار یونس کا وہ منفرد ریکارڈ جو 33 سال سے قائم ہے

اسلام اآباد: مشہور پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس کا قائم کیا گیا منفرد ریکارڈ 33 سال بعد بھی کوئی نہیں توڑ سکا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ وقار یونس جنہوں نے 90 کی دہائی میں اپنی تیز رفتار بولنگ سے دنیائے کرکٹ میں اپنی دھاک بٹھائی ہوئی ہے۔ بڑے سے بڑا بلے باز ان کا سامنا کرنے سے خوفزدہ رہتا تھا۔ انہوں نے 1990 میں اپنے کیریئر کے آغاز میں وہ ریکارڈ بنایا جو 33 سال گزرنے کے بعد بھی دنیا کا کوئی بالر نہیں توڑ سکا اور شاید ہی یہ ریکارڈ ٹوٹ سکے۔ون ڈے کرکٹ میں ایک اننگز میں پانچ وکٹ حاصل کرنا بڑی کامیابی مانی جاتی ہے لیکن لگاتار تین ایک روزہ میچوں میں کسی بھی بولر کا پانچ پانچ وکٹیں لینا ناممکن سا لگتا ہے لیکن 1990 میں اسی ناممکن کو وقار یونس نے اپنی برق رفتار بولنگ سے ممکن بنایا۔ انہوں نے نا صرف لگاتار تین میچوں میں 5 پانچ وکٹیں حاصل کیں بلکہ ایک کلینڈر ایئر کے دوران 5 میچوں میں پانچ پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کا نمایاں کارنامہ انجام دیا۔وقار یونس نے 4 نومبر اور 6 نومبر 1990 کو نیوزی لینڈ کے خلاف میچ (5/11 اور 5/16) اور 9 نومبر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ (5/52) میں 5 وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان نے یہ تینوں میچ جیتے تھے۔4 نومبر کو کھیلے گئے میچ میں وقار یونس کی شاندار بولنگ کے سامنے کیوی ٹیم بے بس نظر آئی اور پوری ٹیم صرف 37.4 اوورز میں 127 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ وقار نے اس وقت نیوزی لینڈ ٹیم کے بڑے ناموں ڈیوڈ وائٹ، مارٹن کرو، کین ردر فورڈ، دیپک پٹیل اور ڈینی موریسن کو پویلین لوٹایا تھا۔ جواب میں سعید انور کے 67 اور رمیز راجہ کے ناٹ آوٹ 50 رنز کی مدد سے پاکستان نے ہدف 29.1 اوورز میں صرف دو وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا تھا۔اگلا میچ 6 نومبر کو کھیلا گیا تو کچھ تبدیلیوں کے ساتھ نتیجے اور وقار یونس کی کارکردگی کی وجہ سے یہ گزشتہ میچ کا ری پلے رہا۔ اس میچ میں قومی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی رمیز راجا کی شاندار سنچری اور سلیم ملک کی ناقابل شکست نصف سنچری کی بدولت مقررہ 40 اوررز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 223 رنز بنائے۔ ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو پھر وقار یونس کے طوفان کا سامنا تھا جنہوں نے دیپک پٹیل، گرانٹ بریڈ برن، مارک پریسٹ، کرس پرنگل اور ولی واٹسن کو آؤٹ کیا اور نیوزی لینڈ 118 رنز پر ہمت ہار گئی۔اگلے میچ میں ٹیم بدلی مگر وقار یونس کے تیور نہ بدلے۔ 9 نومبر کو پاکستان کا مدمقابل تھا ویسٹ انڈیز اور یہاں بھی بورے والا ایکسپریس نے کیربیئنز بلے بازوں کو اپنی تیز رفتار بولنگ سے بے بس کردیا اور 5 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا جس میں اس وقت کے نمبر ایک بلے باز برائن لارا کے علاوہ تجربہ کار ڈیسمنڈ ہینز، کپتان رچی رچرڈ سن، گس لوگی اور کارل ہوپر شامل تھے۔اس سے قبل اسی سال یعنی 1990 میں وقار یونس لگاتار دو ایک روزہ میچوں میں بھی پانچ پانچ وکٹیں حاصل کرچکے تھے۔ یوں انہوں نے ایک کلینڈر ایئر کے دوران پانچ ایک روزہ میچوں میں 5 پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ بھی انجام دیا اور یہ ریکارڈ بھی شاید کوئی کھلاڑی نہ توڑ سکے۔اس کے علاوہ وقار نے دو مواقع پر لگاتار دو میچوں میں 5-5 وکٹیں بھی حاصل کی ہیں۔ 29 اپریل 1990 کو سری لنکا کے خلاف میچ میں انہوں نے 26 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کی تھیں اور یکم مئی 1990 کو نیوزی لینڈ کے خلاف 20 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ جون 2001 میں بھی اپنے کیریئر کے اختتامی سالوں میں انہوں نے اپنی اس کارکردگی کو دہراتے ہوئے مسلسل دو میچوں میں پانچ 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں