
کیا پرویز خٹک بطور مشیر داخلہ خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کے لیے مشکلات کھڑی کرسکتے ہیں؟سینئر کالم نگار زاہد محمود خٹک کےانکشاف نے سارا کچا چھٹا کھول دیا
تحریر: زاہد محمود خٹک
پاکستانی سیاست میں سیاسی حکمت عملی اور جوڑ توڑ کے ماہر مانے جانے والے پرویز خٹک ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ خیبرپختونخواہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور پاکستان کے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرینز کی بنیاد رکھنے کے بعد حالیہ انتخابات میں بھرپور حصہ لیا، مگر نتائج ان کے لیے مایوس کن رہے۔ اب اطلاعات ہیں کہ وہ مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے بعد بطور مشیر داخلہ وفاقی حکومت کا حصہ بننے جا رہے ہیں، اور یہ اقدام خیبرپختونخواہ کی سیاست میں نئے چیلنجز کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔پرویز خٹک کی سیاسی حکمت عملی اور ماضی کا کردارپرویز خٹک نے عمران خان کی قیادت میں بطور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ نہ صرف ترقیاتی منصوبے شروع کیے بلکہ بیوروکریسی کو فعال کر کے عوامی خدمت کو ترجیح دی۔ ان کی کارکردگی نے عمران خان کو قومی سطح پر مقبولیت دلانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ تاہم، عمران خان سے اختلافات کے بعد راستے جدا ہونے پر پرویز خٹک نے پہلے مولانا فضل الرحمن کی حمایت کا عندیہ دیا، لیکن بعد میں اپنی الگ جماعت قائم کر لی۔ انتخابات میں شکست کے بعد وہ ایک طویل خاموشی اختیار کر گئے۔مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اور نئی ذمہ داریاںحالیہ دنوں میں، پرویز خٹک کی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر حکومتی شخصیات سے ملاقاتوں کے بعد ان کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی خبریں سامنے آئیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق، خیبرپختونخواہ میں تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کے لیے امیر مقام نے پرویز خٹک کو وفاقی حکومت میں شامل کرنے کی تجویز دی۔ اطلاعات ہیں کہ انہیں مختلف وزارتوں اور مشیران کے عہدوں کی پیشکش کی گئی، لیکن پرویز خٹک نے بطور مشیر داخلہ خدمات انجام دینے پر زور دیا۔خیبرپختونخواہ کی سیاست پر ممکنہ اثراتاگر پرویز خٹک بطور مشیر داخلہ حلف اٹھاتے ہیں تو یہ نہ صرف خیبرپختونخواہ بلکہ قومی سطح پر تحریک انصاف کے لیے مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔ نوشہرہ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی اور پرویز خٹک کے درمیان موجود سیاسی اختلافات مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں، اور پارٹی کے اندر دھڑے بندی کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب، تحریک انصاف کے خلاف حکومتی مشینری کے بہتر استعمال کا امکان ہے، جس سے تحریک انصاف کو خیبرپختونخواہ میں سیاسی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔گنڈاپور اور تحریک انصاف کے لیے ممکنہ چیلنجزپرویز خٹک کا مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونا اور بطور مشیر داخلہ کردار ادا کرنا خیبرپختونخواہ میں علی امین گنڈاپور سمیت تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ بطور ماہر سیاستدان، پرویز خٹک نہ صرف تحریک انصاف کے اندرونی مسائل کو سمجھتے ہیں بلکہ ان سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔حتمی نتیجہپرویز خٹک کی نئی سیاسی صف بندی خیبرپختونخواہ کی سیاست میں بڑے تغیرات لا سکتی ہے۔ تاہم، یہ وقت ہی بتائے گا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے لیے کتنا کارآمد ثابت ہوتے ہیں اور تحریک انصاف کے لیے کتنا بڑا چیلنج بنتے ہیں۔ ان کے فیصلے اور حکمت عملی خیبرپختونخواہ کی سیاست کے مستقبل کا تعین کریں گے۔