پی ٹی آئی کے اسلام آباد احتجاج میں کب کیا ہوا؟ اہم تفصیلات سامنے آگئیں

پی ٹی آئی کے اسلام آباد احتجاج میں کب کیا ہوا؟ اہم تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اعلیٰ قیادت نے بانی کی جانب سے ڈی چوک پر احتجاج کی کال دینے کی تردید کردی۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت نے اہم تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ بانی نے چوک پر احتجاج کی کال نہیں دی تھی بلکہ انہوں نے صرف اسلام آباد کال کی تھی اور وہاں پہنچنے کے بعد مقام کا تعین کیا جانا تھا۔اعلیٰ قیادت کا کہنا تھا کہ بانی نے مارچ اور مذاکرات کو ایک ساتھ جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی، انہیں بتایا گیا کہ اعلیٰ سطح پر رابطہ ہوا ہے اور مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، بانی علی امین گنڈا پور، عمر ایوب اور شبلی فراز کو اس کا اختیار دیا گیا۔ بات بشری بی بی کا مارچ میں شرکت کا فیصلہ پی ٹی آئی قیادت کے لیے حیران کن تھا۔ قیادت آخری لمحات تک بشریٰ بی بی کے مارچ میں شرکت کے فیصلے سے لاعلم تھی۔جس پر انہوں نے کہا کہ یہ بشریٰ بی بی کا فیصلہ ہے، وہ چاہیں تو شرکت کر سکتی ہیں۔ سینئر قیادت نے انکشاف کیا کہ بیرسٹر سیف کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پشاور سے لانے کی خبریں درست نہیں۔ بانی سے ملنے راولپنڈی گئے۔ بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے گفتگو کے دوران بنی سے سنگجانی کے مقام پر ڈیرے ڈالنے کی اجازت مانگی جس پر بانی نے رضامندی ظاہر کی۔ اس فیصلے پر بشریٰ بی بی کی رائے مختلف تھی۔. علی امین گنڈا پور نے بانی کو ویڈیو پیغام جاری کرنے کا مشورہ دیا تھا، جس پر مشاورت کی گئی لیکن دوسرے فریق کی جانب سے اس پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ جب فریقین مارچ روکنے پر راضی نہ ہوئے تو حکومت نے اقدامات اٹھائے۔ موٹر ویز بند کرنے اور سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ابتدائی بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی۔

اپنا تبصرہ لکھیں