
حکومت پاکستان نے آئندہ مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ پیش کرنے کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے اب 10 جون کر دی ہے۔
یہ فیصلہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بجٹ اہداف پر مکمل اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق، بجٹ کی ابتدائی تاریخ 2 جون مقرر کی گئی تھی، تاہم آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات میں بجٹ اہداف پر مکمل اتفاق نہ ہونے کے باعث یہ تاریخ تبدیل کی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ اہداف طے کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے، اور وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو فوری طور پر طلب کر لیا ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق، پاکستانی حکام کے ساتھ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اتفاق رائے کے لیے آنے والے دنوں میں مذاکرات جاری رہیں گے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کا دورہ پاکستان 19 مئی کو شروع ہوا، اور پاکستان کے ساتھ حالیہ معاشی صورتحال، قرض پروگرام پر عمل درآمد، اور آئندہ بجٹ پر تعمیری مذاکرات ہوئے۔ آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کے ساتھ ٹیکس نیٹ بڑھانے، محصولات میں اضافے، اخراجات کو ترجیحی بنیادوں پر منظم کرنے، اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر بات چیت کی ہے۔
آئی ایم ایف نے مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے پر زور دیا ہے، اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے اور فاریکس مارکیٹ کو فعال رکھنے پر بات چیت کی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ قرض پروگرام اور کلائمٹ فنانسنگ سے متعلق پروگرام کے لیے آئندہ جائزہ مذاکرات 2025 کی دوسری ششماہی میں متوقع ہیں۔
وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا، اور قومی اقتصادی سروے 9 جون کو جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ اہداف پر اتفاق رائے نہ ہو سکا ہے، تاہم مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔