0

’’بابراعظم کو قیادت سے ہٹانے اور پھر دوبارہ لانے کا فیصلہ بھی آئیڈیل نہیں‘‘

لاہور: اظہر علی نے کہا ہے کہ بابر اعظم کو کپتانی میں کوئی مسئلہ نہیں، انہیں قیادت سے ہٹانے اور پھر واپس لانے کے فیصلے کو مثالی نہیں سمجھا جا سکتا۔پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں سابق کپتان اظہر علی نے کہا کہ بابر اعظم کی بطور بلے باز کارکردگی اچھی تھی، ان کی قیادت کے دوران بھی ان کی بیٹنگ میں تسلسل رہا، اگر وہ دنیا بھر میں کرکٹ کے میدان میں ہیں۔ کپ اگر آپ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتے تو کوئی حرج نہیں، کئی دوسرے کپتان بھی میگا ایونٹ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو کپتانی میں کوئی مسئلہ نہیں، قیادت کے حوالے سے جو بھی ہوا اچھا نہیں تھا، انہیں ہٹا کر دوبارہ واپس لانے کے فیصلے کو آئیڈیل نہیں سمجھا جا سکتا، امید ہے کہ اب ٹیم ان کا ساتھ دے گی اور وہاں ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ کوئی تلخی نہیں ہو گی۔اظہر علی نے کہا کہ پی ایس ایل میں پاکستانی ٹیم کی سلیکشن کا معیار نہیں ہونا چاہیے، ڈومیسٹک کرکٹ کے پرفارمرز کو آگے آنے کا زیادہ موقع ملنا چاہیے، پی ایس ایل سے صرف ایک فارمیٹ کا ٹیلنٹ وقتی طور پر مل سکتا ہے۔ ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کے لیے معیاری کھلاڑی دستیاب نہیں ہوں گے، عثمان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے پی ایس ایل کی کارکردگی کی وجہ سے ٹیم میں جگہ ملی، لیکن وہ زیادہ کامیاب نہ ہوئے تو مستقبل کیا ہوگا؟ٹیسٹ میچز کھیلنے والے سابق کپتان نے ٹیسٹ میچز کی سنچری مکمل نہ کرنے پر کہا کہ افسوس کی بات ہوگی کہ میں اس سنگ میل سے محروم رہا، مجھے مزید 3 ٹیسٹ کھیلنے کا موقع دیا جا سکتا تھا، وقت آگیا ہے کہ مجھے کرکٹ سے ہٹا دیا جائے۔ کپتانی بھی درست نہیں تھا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں