
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مارخور کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
معدومیت کے خطرے سے دوچار مارخور کے عالمی دن کو منانے کا آغاز 2024 میں ہوا تھا۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مارخور کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد اس نایاب اور ماحولیاتی طور پر اہم جانور کے تحفظ کے لیے شعور اجاگر کرنا ہے۔
مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے اور زیادہ تر گلگت بلتستان، چترال، وادی کیلاش، ہنزہ اور بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ پاکستان کے علاوہ مارخور بھارت، افغانستان، ازبکستان، تاجکستان اور چند دیگر ایشیائی ممالک میں بھی موجود ہے۔
مارخور کی بقاء کو درپیش خطرات میں غیر قانونی شکار اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات شامل ہیں۔ عالمی ادارے آئی یو سی این کے مطابق مارخور ان جانوروں میں شامل ہے جنہیں معدومیت کا خطرہ لاحق ہے۔
اقوام متحدہ نے گزشتہ برس پاکستان سمیت 8 ممالک کی پیش کردہ قرارداد کی روشنی میں ہر سال 24 مئی کو مارخور کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ قرارداد اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے تحت پیش کی گئی، جس میں مارخور کے قدرتی مساکن کے تحفظ، اس کی افزائش نسل اور پائیدار سیاحت کے فروغ کو اہم ماحولیاتی ضرورت قرار دیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان میں 2014 کے بعد سے مارخور کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور ایک دہائی کے دوران اس کی آبادی دو گنا ہو چکی ہے۔ گزشتہ برسوں میں کبھی بھی مارخور کی تعداد میں کمی واقع نہیں ہوئی۔