0

محسن نقوی، واوڈا اور انوار کاکڑ ایک ہی خاندان سے ہیں، رانا ثناء نے نیاپنڈوراباکس کھول دیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ملک کی سیاسی صورتحال ٹھیک نہیں، 8 فروری کے بعد جو سیاسی استحکام آنا چاہیے تھا وہ نہیں ملا۔محسن نقوی، فیصل واوڈا اور انوار الحق کاکڑ ایک ہی خاندان سے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ڈیرہ پر نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ محسن نقوی جو چاہیں عہدہ سنبھال سکتے ہیں، ان کا کافی احتساب ہوچکا ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مخلوط حکومت میں بہت سی رکاوٹیں ہیں، اگر ہم دو تہائی اکثریت کے ساتھ آتے تو مشکل فیصلے نہ کرنا پڑتے۔انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتیں اور رہنما پارلیمنٹ میں موجود ہیں لیکن وہ بھی سیاسی عدم استحکام کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک اس وقت معاشی دلدل سے دوچار ہے۔ خان نے لانچ کیا، اس وقت کی حکومت کو ڈی ٹریک کیا گیا اور انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ معاشی مسائل سنگین ہیں لیکن شہباز شریف ملک کو معاشی دلدل سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت سے دور ہونے کا تاثر بے بنیاد ہے، الیکشن کے بعد تمام پارٹی… جلسوں میں شریک رہا ہوں، پنجاب میں پارٹی کی چیئرمین شپ بہت اہم ذمہ داری ہے، کسی بھی پارٹی میں جیتنے والے امیدواروں کو حکومت میں ذمہ داریاں ملنی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ملک میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہمیشہ رہتا ہے، اسٹیبلشمنٹ کی موجودہ قیادت چاہے عدلیہ کی ہو یا دیگر اداروں کی، قیادت ایماندار ہے، اسٹیبلشمنٹ کا بھی ایک ہی مقصد ہے کہ ملک معاشی طور پر مستحکم ہو۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے سیاست میں ایسے عناصر موجود ہیں جو اپنی ذات سے آگے نہیں دیکھتے، ایسے عناصر سیاستدانوں سے بات کرنے کو تیار نہیں، وہ صرف اتنا کہتے ہیں کہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے، ان کا سر تک نہیں چھوڑیں گے۔ پارٹی وہ اپنی پارٹی کا موقف نہیں سنتا اور نہ ہی رائے لیتا ہے۔ اس الیکشن کے بعد اگر وہ پارٹی حکومت بنانا چاہتی تو وہ ہم سے پہلے بنا دیتی۔ یہ وہ جماعت ہے جو اگر حکومت میں ہے تو اپوزیشن کے خلاف ہے اور اگر اپوزیشن میں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں