
پاکستان کے دو کوہ پیماؤں نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ اور تیسری بلند ترین چوٹی کنچن جنگا کو کامیابی سے سر کر لیا۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے معروف کوہ پیما واجد اللہ نگری نے پیر کے روز نیپال میں واقع 8,849 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی کو سر کیا۔ انہوں نے یہ مہم معروف نیپالی کوہ پیما انگ تاشی شیرپا کے ساتھ مکمل کی۔
کے ساتھ زمین کے اس بلند ترین مقام پر پہنچے۔
ادھر امریکہ میں مقام پاکستانی کوہ پیما ڈاکٹر شہلا شیخ نے اتوار کے روز 8,586 میٹر بلند کنچن جنگا پر کامیابی سے قدم رکھا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ اس چوٹی پر چڑھنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری نے ان دونوں کامیاب مہمات پر پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ کارنامے ہمت، صبر اور ناقابلِ شکست انسانی جذبے کی علامت ہیں۔ یہ لمحے پاکستان کے لیے باعثِ فخر اور عالمی کوہ پیماؤں کے لیے تحریک ہیں۔
واجد نگری پہلے بھی کے ٹو، نانگا پربت ، ، براڈ پیک اور گاشر برم جیسی چوٹیوں کو سر کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر شہلا شیخ نے 2022 میں پہلی بار کے ٹو بیس کیمپ کا ٹریک مکمل کیا اور بعد ازاں اسپانٹک سمیت دیگر بلند چوٹیوں کو بھی سر کیا۔
قرار حیدری کے مطابق، ڈاکٹر شہلا کا یہ کارنامہ عالمی سطح پر نہ صرف پاکستانی کوہ پیماؤں کی موجودگی کو اجاگر کرتا ہے بلکہ خواتین کی بڑھتی ہوئی شمولیت کو بھی نمایاں کرتا ہے۔