0

بھارتی کسانوں کامودی کےخلاف ایک بار پھر مارچ

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے غیر منصفانہ اقدامات سے تنگ آ کر بھارتی کسانوں نے آج سے ایک بار پھر دہلی کی جانب مارچ شروع کر رہے ہیں۔ہندوستان ایکسپریس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے غیر منصفانہ اقدامات سے تنگ آ کر بھارتی کسانوں نے آج سے ایک بار پھر سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب سے کسانوں کی بڑی تعداد دہلی کی جانب مارچ شروع کر رہی ہے اور انہوں نے مطالبات کی منظوری تک بھارتی دارالحکومت کی سرحدوں پر دھرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق دہلی مارچ سے قبل ہی مودی سرکار نے 5 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے ہیں جب کہ بزدل بھارتی پولیس نے مظاہرین کی آمد روکنے کیلیے ناکا بندی کر دی ہے اور سنگھو، غازی پور اور ٹکری کی سرحدوں پر ناکا بندی کر دی ہے۔پولیس نے کسانوں کی گاڑیوں کے داخلوں کو روکنے کے لیے سڑکوں پر کیلیں بچھا دی ہیں جب کہ دہلی کے اطراف پبلک ٹرانسپورٹ ذرائع پر بھی مودی سرکار کی جانب سے کڑی نگرانی کیلیے ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔مودی سرکار کی جانب سے 11 فروری سے دہلی کی سرحدوں کے اطراف مختلف اضلاع میں دفعہ 144 کے نفاذ اور انٹرنیٹ سروس معطل ہونے سے عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ہریانہ سے چندی گڑھ اور پنجاب جانے والی سڑکوں پر بھی ٹریفک کی نقل وحرکت مکمل طور پر بند ہے تاہم بھارتی کسانوں نے مودی سرکار کی رکاوٹوں کے باوجود ہر صورت دہلی پہنچنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں