0

میٹا نے طاقتوراے آئی کے لیے لاما ٹو لینگویج ماڈل جاری کردیا

مینلوپارک: فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا نے لاما ٹو Llama 2 نامی ایک بہت بڑے لینگویج ماڈل کا اعلان کیا ہے۔ میٹا کا دعویٰ ہے کہ اسے کئی اہم ٹیسٹ سے گزارا گیا ہے جس میں وہ چیٹ جی پی ٹی اورگوگل بارڈ سے بہتر اور مؤثرثابت ہوا ہے۔میٹا نے کہا ہے کہ استعمال، تحفظ اور دیگر شعبوں میں یہ ماڈل بہت طاقتور ہے اور مائیکروسوفٹ سے معاہدہ بھی کیا گیا ہے. خیال ہے کہ میٹا کی جانب سے یہ سہولت مفت میں فراہم کی جائیں گی جو اوپن اے آئی (چیٹ جی پی ٹی) اور گوگل (بارڈ) سے قدرے بہتر ہے۔میٹا نے لاما کے تین مختلف ماڈل پیش کئے ہیں۔ ان میں سے ایک کو 7 ارب، دوسرے کو 13 ارب اور تیسرے کو 70 ارب ، ڈیٹا پیرامیٹر پر تربیت فراہم کی گئ ہے۔ اسی بنیاد پر لاما ٹو چیٹ سروس شروع کی جارہی ہے۔ تاہم اب بھی اس کی خامیاں دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔میٹا اور مائیکروسوفٹ نے لاما ٹو کو لارج لینگویج ماڈل پر بنایا ہے جو ایزیور اور ونڈوز کے تحت کام کرے گی۔ اس کی بدولت افراد اور ادارے جنریٹو اے آئی ٹولز بناسکیں گے اور اس پر تجربات کئے جاسکیں گے۔ مائیکروسوفٹ اور میٹا، دونوں ہی اے آئی کو عوامی رسائی اور جمہوری انداز میں پیش کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ اور لاما ٹو اسی ضمن میں پیش کی گئی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل مائیکروسوفٹ نے اوپن اے آئی میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ دوم اب وہ لاما ٹو کو بھی آزمائے گا۔ اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ان میں تعصب، جھوٹ اور کسی امتیاز پر موجود نتائج کو بھی روکنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں