ٹی ٹی پی سے مذاکرات جنرل باجوہ کا فیصلہ تھا، عمرایوب کا ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر رد عمل

ٹی ٹی پی سے مذاکرات جنرل باجوہ کا فیصلہ تھا، عمرایوب کا ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر رد عمل

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں اپڈیٹر عمر ایوب جی نے آئی ایس پی آر پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف جاوید بیان جنرل (ر قمر باجوہ) نے پارٹی کی میٹنگ میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی پی پی) ) کے ساتھ بات کرنے کا کہا، یہ پی ٹی آئی کا فیصلہ نہیں۔اسلام آباد میں آئی کے دیگر صدر ٹرمپ کے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان ٹائمز کا دیرینہ دور، اب انٹرنیٹ کا دور، انٹرنیٹ کی صورت میں ہر معلومات پہنچ جاتی ہے۔ان کا دعویٰ تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ بات چیت کے لیے جنرل باجوہ نے کہا کہ ہر بات کا حل ہے، نیشنل پی پی کمیٹی کی آرمی سے ملاقات میں یہ بات کہی، یہ ٹی آئی کا فیصلہ ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ افغانستان کے بارڈر پر کوئی بلوچستان یا پی کا پٹواری تو نہیں ہوا، تقریباً 550 ارب روپے کا پیٹرول اسمگل دستاویز آتا ہے، اس کے ذمہ دار داران کون ہیں؟قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میڈیا کو اس کے پیچھے جانے کے لیے کوئی چیز کنٹرول کریں، الحمدللہ یقین ہے کہ ہماری یہ باتیں ٹی وی پر دکھائی نہیں دیتیں۔عمر ایوب نے کہا کہ اس وقت صحت کارڈ پر 3.3 ارب روپے خیبرپختونخواہ حکومت نے خیبرپختونخواہ حکومت کا 150 ارب روپے ادا نہیں کیا۔مرکز نے آج تک خیبرپختونخواہ کے لیے کچھ نہیں کیا۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 5 جولائی 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی، اس وقت حکومت نے ہمارے ساتھ ٹی پی پی کے ساتھ چل رہے ہیں، 8 نومبر کو این ایس سی میٹنگ سے ایک دن قبل عمران خان نے کہا۔ کہ امریکہ کے ساتھ پاکستان بس امن میں کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگ 9 مئی اور 26 نومبر کے وقفے سے بھی بات کرنا چاہتے ہیں۔ہماری بات چیت کی ٹیم کی اولین ترجیح ہے کہ ان واقعات پر جوڈیشل کمیشن، ملٹری کورٹس میں جوڈیشل افسر ہوتا ہے اسے بس ایک صفحہ دے دیا جاتا ہے وہ پڑھ کر سزا سناتا ہے۔انہوں نے کہا کہ محسن نقوی نے کہا کہ ڈی چوک ہم 5 منٹ کلیئر کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو جواب دیں گے کہ امریکی صدر کے ساتھ ڈی چوک کو کلیئر کروایا، زندہ مثال مثال لائف بلنگ کے اوپر۔ 2400 میٹر فی سیکنڈ اور رینج ایک کلومیٹر۔عمر ایوب عمران نے دعویٰ کیا کہ ہمارے حلقے میں عباسی نامی کارکنان کو کندھے پر گولی لگی اور پیٹ سے نکلے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ امریکہ کی مثال ہے لیکن وہاں کیسز سویلین عدالت میں، اس پر بانی کے سربراہ سے ملاقات ہوئی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خاطر سب کو معاف کرتا ہوں۔تاثر کو مسترد کرتے ہیں کہ عمران خان اپنے آپ کو فراموش کر رہے ہیں، شبلیاس موقع پر فراز میں قائد حزب اختلاف شبلی نے کہا کہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، اور ان کے خلاف مزاحمت نہ کی جائے، عمران خان کی طرف سے تمام ورکرز کو سیاسی مقدمات میں الجھا دیا گیا، ہم پر امن جماعت اور کسی قسم کی سیاسی جماعتیں ہیں۔ ہمامی اور لوگپسندی کے حامی نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام غیر جمہوری طور پر اس بات کی مذمت کرتے ہیں کہ یہ ملک آئین کی بنیاد پر چلنا چاہیں، حکومت کے ساتھ بات چیت میں اس پر اظہار خیال کرنا چاہتے ہیں کہ عمران خان اپنے لیے بات کر رہے ہیں، وہ پاکستان کی بات کر رہے ہیں۔ عوام کے لیے جیل کے اندر ہیں اور انہوں نے جو اصول مؤقف اختیار کیا ہے اس پر وہ قائم ہیں، جو بات بھی بات پر اسی معاملے میں ہے۔شبلی کا کہنا تھا کہ عمران خان 500 سے زیادہ دن فراز کر رہے ہیں، وہ اپنی پوزیشن پر قائم ہیں، مذاکرات کی ناکامی اور ناکامی کا ذمہ دار حکومت کا نام، مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی۔پڑوسی ملک کے ساتھ ہونے والی دہشت گردی بڑھے گی، اسد قیصرسابق صوبائی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ آج صرف افغانستان میں پہلی بات کرنا چاہتا ہوں، آپ کو کیا لگتا ہے کہ اس سے جنگ کا خطرہ نہیں بڑھے گا؟ تمام حالات کو مدنظر رکھا جائے گاان کا کہنا تھا کہ مزید گردی بڑھے گی، خدارا اس ملک کو حالات میں مت دھکیلیں، ہمیں کسی کو اجازت نہیں ہے کہ وہ ہمارے ملک میں مداخلت کرے۔انہوں نے کہا کہ امن کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے، میں چاہتا ہوں کہ امن کو فروغ دیا جائے، ہمارے دور میں پاک افغان تجارت ہوئی، ہمارے دور میں ایکسپورٹ 2.5 بلین ڈالر تھی، تجارت اور امن کو موقع ملے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں