
حکومت اتحاد اور پارٹی پی ٹی آئی میں بات کرنے کا موقع ملنے پر آج ہی بات ہو گی۔ قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں صبح سے چل پڑا۔حکومت اور ٹی آئی آئی میں بات چیت میں ڈیڈ لاک ختم ہوا، شہباز شریف نے اپ ڈیٹ سے بات کرتے ہوئے امید کی کہ ’پیچات میں ملکی سلامتی اور قومی مفاہمت کو مقدم رکھا‘۔نائب اسحاق ڈار، آصف عرفان صدیقی، وزیر کے مشیر سیاسی امور رانا ثناءاللّٰہ، پی پی پی راجا پرویز اشرف، نوید، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، آئی پی پی علیم خان اور ق لیگ کے چوہدری سالک حکومتی اتحاد قمر کی نیٹ ورک کریںآئی ٹی آئی کی طرف سے اپڈیٹ لیڈر عمر ایوب، دوسری طرف پاکستان خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، زادہ رضا، سلمان اکرم راجا، اسد قیصر مذاکراتی عمل کا حصہ ہوں۔پی ٹی آئی شیر افضل مروت چاہتے ہیں کہ سول نافرمانی کی تحریک موخر کر دی جائے جبکہ عمر ایوب، شوکت یوسفزئی اور شیخ وقاص کا موقف ہے کہ اس کے بارے میں فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی نہیں ہے۔بات چیت کے عمل سے یہ بڑی خبر سامنے آئی ہے کہ بشریٰ بی بی بی کو درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس سے متعلق مشیر قانون اور انصاف سٹر عقیل ملک نے بات چیت کے عمل کی آڑ میں ٹی آئی سے ڈیل یا ڈھیل جانے کے تاثر کی تردید کردی۔ان کا کہنا ہے کہ ایجنڈے میں بانی پی ٹی آئی کو شامل نہیں کیا گیاقومی اسمبلی کے سردار ایاز صادق نے بات چیت کے ذریعے خیرمقدم کی تشکیل شدہ کمیٹی کا مقدمہ کیا اور دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کو ملاقات کی دعوت دی۔دونوں کمیٹیوں کا پہلا اجلاس چیمبر کو پیر کو 11 بجےصادق صادق کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے نیک نیتی اور اپڈیٹ کو بات چیت کی دعوت دی، بات چیت اور مکالمے سے ہی آگے جا سکتا ہے۔