پاکستان ایسے میزائل بنا رہا ہے جو امریکا کے اہداف کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، امریکی حکام

پاکستان ایسے میزائل بنا رہا ہے جو امریکا کے اہداف کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، امریکی حکام

امریکہ کے نائب قومی سلامتی کے مشیر جان فائنر کا کہنا ہے کہ پاکستان سامان تیار کر رہا ہے جو امریکہ کے احداف کو بھی بنا سکتے ہیں۔اپنے بیان میں انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں تیار کیا جا رہا ہے جو جنوبی ایشیا سے باہر امریکہ کے احداف کو بھی پڑھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تیاریاں اس کے ارادے کے بارے میں سوال کرتی ہیں۔جان فائنر کا کہنا تھا کہ پاکستانی اقدام کو ایک ابھرتی ہوئی بات کے علاوہ کسی چیز پر بھی مشکل پیش آئی۔اس سے قبل امریکہ نے طویل مدتی تک رسائی حاصل کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو تیار کرنے کے لیے پاکستان کے چار اداروں پر قرضہ جمع کرنے کے لیے ان کی سرمایہ کاری کی تھی۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو مل کے مطابق ان الزامات پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان سسٹم پروگرام کو آگے بڑھنے میں مدد دی۔اس میں وہیکل چیسز کی خصوصی تیاری بھی شامل ہے جو بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کے لیے استعمال کے لیے مقرر ہے۔ترجمان نے کہا کہ تباہی سے لڑنے والے ہتھیاروں کے ذریعے ان کی منتقلی پر کارروائی کی جائے گی۔امریکی فوجی کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ نے پاکستان سے اقدام کو متعصبانہ قرار دیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اسٹیجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امتیازی طرز عمل عالمی اور عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، انحراف کا تازہ اقدام امن اور سلامتی کے مقصد سے انحراف کرتا ہے۔ مشقوں کا مقصد فوجی عدم توازن کو برقرار رکھنا۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پروگرام 24 کروڑ عوام نے اس کی قیادت کی۔ اس اعتماد کے تقدس کی سیاسی میدان میں سب سے زیادہ عزت کی جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں