
آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف فرد جرم عائد ہونے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا بیان سامنے آگیا۔ ایکس پر بیان میں شاہد آفریدی نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید پر فرد جرم عائد کرکے فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی باقاعدہ کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ اس کارروائی سے موجودہ قیادت کی خود احتسابی کی خلاف ورزی ہوگی۔بیانیہ کو مزید مضبوط کرے گا اور اس تاثر کو زائل کرے گا کہ طاقتور احتساب سے بالاتر ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور ریاست کے تحفظ کے لیے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات اور فیض حمید کے خلاف الزامات میں اختیارات اور عوامی وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو بے جا نقصان پہنچانا شامل ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک میں افراتفری،بدامنی سے متعلق پرتشدد واقعات میں فیض حمید کے ملوث ہونے کی الگ سے تحقیقات بھی جاری ہیں، 9 مئی سے متعلق واقعات میں تشدد اور بدامنی کے متعدد واقعات کی بھی تفتیش کی جارہی ہے، تحقیقات میں مذموم عناصر کے ملوث ہونے اور ملی بھگت کا بھی الزام ہے۔ ان متعدد پرتشدد واقعات میں سیاسی عناصر۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے دوران لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو قانون کے مطابق تمام قانونی حقوق فراہم کیے جا رہے ہیں۔