حکومت کا آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے لئے ایسااقدام ،کہ جان آپ ٖفخر کریں گے

حکومت کا آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے لئے ایسااقدام ،کہ جان آپ ٖفخر کریں گے

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق دسمبر تک ٹیکس وصولی کا ہدف 6 ہزار 9 ارب اور مارچ 2025 تک 9 ہزار 168 ارب روپے ہے، کسی کاروباری شعبے کو کوئی نئی ٹیکس ایمنسٹی یا رعایت نہیں دی جائے گی۔وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے ایک ارب 100 ملین ڈالر کی اگلی قسط کے حصول کے لیے فروری 2025 تک سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم سمیت سخت شرائط پوری کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو 3 ماہ کی درآمدات کے برابر بڑھایا جائے گا، صوبائی زرعی انکم ٹیکس کی وصولی شروع کی جائے گی، توانائی کے شعبے کے واجبات 417 ارب روپے تک محدود ہوں گے، ٹیکس ریفنڈز 24 ارب روپے تک محدود ہوں گے۔ دو ڈسکوز کی نجکاری کے لیے تمام پالیسی اقدامات جنوری تک مکمل کر لیے جائیں گے، مختلف سرکاری اداروں میں بتدریج رائٹ سائزنگ کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، گیس سیکٹر میں کیپٹیو پاور پلانٹس میں گیس کا استعمال جنوری 2025 تک بند کر دیا جائے گا۔وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کو کامیابی سے مکمل کیا جائے گا۔ مزید برآں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے مسابقتی کمیشن کا دورہ کیا اور کمیشن کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف اقتصادی شعبوں اور مارکیٹوں سے کارٹیلائزیشن کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں