
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی ترجمان رہنے والی مشعال خان کے سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔ یہ منظوری ایک غیر متوقع موڑ کے بعد عمل میں آئی، جب ان کے تجویز اور تائید کنندگان نے ابتدائی طور پر ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
گزشتہ روز اس صورتحال نے غیر یقینی فضا پیدا کر دی تھی، تاہم آج صبح وہی تجویز و تائید کنندگان الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچے اور تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے مشعال خان کی حمایت میں پیش ہوئے، جس کے بعد کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہو گئی اور الیکشن کمیشن نے انہیں منظور کر لیا۔
"عمران خان کا اعتماد میرے لیے اعزاز ہے” — مشعال خان
کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری کے بعد مشعال خان نے کہا:
"میرا چار سے پانچ مہینے سے عمران خان یا بشریٰ بی بی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، ملاقات کے لیے قانونی فورمز پر کوشش کی، لیکن ناکامی ہوئی۔”
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود عمران خان نے جیل سے ہی میرا نام سینیٹ ٹکٹ کے لیے منتخب کیا، جو ان کے لیے "ایک اعزاز اور انعام” ہے۔
ایوان میں بے باک مؤقف اپنانے کا اعلان
مشعال خان نے کہا کہ اگر وہ سینیٹر منتخب ہو گئیں تو پارلیمنٹ میں جا کر:
اپنے قائد عمران خان کی گرفتاری
پارٹی پر ہونے والے مظالم
ملک میں جاری سیاسی و انسانی حقوق کی صورتحال
پر کھل کر اور بے باکی سے آواز اٹھائیں گی۔
"میں عمران خان گروپ کا حصہ ہوں”
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح طور پر کہا:
"میرا تعلق عمران خان گروپ سے ہے، جو لوگ اُس گروپ میں ہیں، میں اُن کے ساتھ تھی، ہوں اور رہوں گی — جب تک وہ خود کپتان کے ساتھ ہیں۔”