
کوالالمپور / اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشکل معاشی حالات سے نکل کر استحکام کی طرف قدم بڑھا دیا ہے، اور اب مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے، جب کہ پالیسی ریٹ بھی کم ہو کر 22 فیصد سے 11 فیصد پر آ گیا ہے۔
کوالالمپور میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کے سفیر ہیں اور پاکستان کی معاشی ترقی میں ان کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اشاریے بہتری کی طرف گامزن ہیں اور پاکستان کو جلد جی-20 ممالک میں شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
بھارت کو دوٹوک پیغام
اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے خطے کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کا پانی نہ روک سکتا ہے اور نہ اس کا رخ موڑ سکتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھارتی ایئر لائنز کے لیے فضائی حدود بند کی، اور اٹاری بارڈر کی بندش کے جواب میں واہگہ بارڈر بھی بند کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اور پاکستان نے ہر سطح پر اپنے قومی مفادات کا دفاع کیا۔
معاشی اصلاحات اور عالمی اعتماد
وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف کا ریفارمز پروگرام کامیابی سے مکمل کیا، جب کہ 2016 میں ملکی شرح نمو 3.6 فیصد تھی اور 2018 تک پاکستان دنیا کی 24ویں بڑی معیشت بن چکا تھا۔ 2022 میں دیوالیہ پن کے خدشات کے باوجود پاکستان نے بروقت اقدامات کے ذریعے اقتصادی استحکام کی راہ ہموار کی۔
پاکستان، ملائیشیا تعلقات
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات ہمیشہ سے مضبوط رہے ہیں اور دونوں ممالک معاشی و تجارتی میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔