
دو دہائیوں میں ہونے والی شدید ترین کشیدگی کے بعد پاکستان اور انڈیا نے تصدیق کی ہے کہ حالیہ جنگ بندی کی کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔ میڈیا میں گردش کرنے والی ان خبروں کی تردید کی گئی ہے جن میں کہا جا رہا تھا کہ جنگ بندی 18 مئی کو ختم ہو جائے گی۔
یہ جنگ بندی امریکی اور سعودی ثالثی کی مدد سے ممکن ہوئی، اور دونوں ملکوں کے فوجی رابطہ کار مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ کشیدگی کو دوبارہ بڑھنے سے روکا جا سکے۔ پاکستان اس جنگ بندی کو دیرپا امن اور مسائل کے حل، خاص طور پر کشمیر اور پانی کے تنازعات، کے لیے ایک موقع سمجھتا ہے۔
دوسری طرف انڈیا اسے ایک "عارضی وقفہ” قرار دے رہا ہے اور جنگی تیاری جاری رکھنے کے عندیے دے چکا ہے۔
پاکستانی فوجی ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے یا پانی روکنے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ یہ معاہدہ جو عالمی بینک کی نگرانی میں طے پایا تھا، اب تک دونوں ممالک کے درمیان امن کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔ اس معاہدے کی ممکنہ منسوخی خطے میں عدم استحکام کو مزید بڑھا سکتی ہے۔