اوورسیزتازہ ترین
ٹرنڈنگ

پاک انڈیا کشیدگی کے بعد چین نے 27 سرحدی مقامات کو چینی نام دے دیے

چین کا کہنا ہے زنگنان ہمیشہ اس کےزیر انتظام رہا، انڈیا نے 1987 میں قبضہ کر کے نام بدلا تھا۔

پاکستان اور انڈیا کے مابین حالیہ کشیدگی کے بعد، چین نے زنگنان کے کم از کم 27 سرحدی مقامات کو چینی نام دے کر ایک بار پھر اس علاقے پر اپنا دعویٰ دہرایا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق یہ اقدام چین کے خودمختار انتظامی دائرے کے تحت کیا گیا ہے۔

چین کا کہنا ہے کہ زنگنان نہ صرف جغرافیائی بلکہ تاریخی و انتظامی لحاظ سے بھی چین کا حصہ ہے۔ ترجمان کے مطابق ان مقامات کو چینی نام دینا ایک اندرونی معاملہ ہے، جس کا مقصد علاقے کی تاریخی اور ثقافتی شناخت کو اجاگر کرنا ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب انڈیا کی جانب سے جارحیت اور بیان بازی میں اضافہ ہوا تھا جس پر پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔

بیجنگ نے ماضی میں بھی اس خطے کو جنوبی تبت کا حصہ قرار دیتے ہوئے انڈیا کے دعوے کو مسترد کیا تھا۔ چینی مؤقف ہے کہ مشرقی سرحدی سیکٹر میں زنگنان ہمیشہ چین کے مؤثر انتظام میں رہا ہے، اور انڈیا نے 1987 میں اس پر قبضہ کرتے ہوئے اسے اروناچل پردیش کا نام دیا۔

مارچ 2024 میں چین نے چوتھی مرتبہ سرکاری طور پر ان علاقوں کے لیے نئے جغرافیائی نام جاری کیے۔ ترجمان نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے اس اقدام پر اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے بیجنگ اپنی پالیسی پر قائم ہے۔

دوسری جانب انڈیا نے چین کے حالیہ اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ علاقہ اس کی ریاست کا حصہ ہے، تاہم چین اسے غیرقانونی قبضہ تصور کرتا ہے۔

رائٹرز کے مطابق، دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان 2020 میں سرحدی جھڑپ کے بعد سے تعلقات میں کشیدگی برقرار ہے، اور یہ نیا اقدام خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے جس سے خطے میں سفارتی توازن متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button