160

اب آئی فون ڈپریشن اور دماغی تنزلی کو بھی شناخت کرسکے گا

ایپل کمپنی نے امید ظاہر کی ہے کہ بہت جلد ان کا فون استعمال کرنے والے میں ڈپریشن، بےچینی اور دماغی کمزوری یا تنزلی کی تشخیص کی جاسکے گی اور اس پر ابتدائی تجربات بھی کئے گئے ہیں۔

اس ضمن میں چہرے کی شناخت، آواز، نیند، دل کی دھڑکن، نیند اور دیگر کیفیات کا جائزہ لیا جائے جس کے لئے مختلف ٹولز بنائے جارہے ہیں ،اس میں معلومات اور شناخت کو خفیہ رکھا جائے گا۔

ایپل کے مطابق دماغی کیفیات کی شناخت کے لئے چلنے کے انداز اور سانس لینے کے عمل کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے، یہاں تک کہ اسمارٹ فون پر الفاظ کی ٹائپنگ اور اس کی رفتار کو بھی ملحوظِ خاطر رکھا جاتا ہے۔

س ضمن میں ایپل نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس (یوسی ایل اے) سے اشتراک کیا ہے۔
دوسری جانب ادویہ ساز کمپنی بایوجین دیگر کم شدت کی دماغی امراض کا جائزہ بھی لے گی، یوسی ایل اے کے پروگرام کو ’سی بریز‘ اور بایوجین کے اشتراک کے منصوبے کو ’پائی‘ کا نام دیا گیا ہے تاہم یہ ساری معلومات ایپل کے کسی کلاؤڈ یا ڈیٹا سرور کو نہیں بھیجی جائے گی۔

اس کی باضابطہ آزمائش اگلے برس سے شروع ہوگی جس میں یوسی ایل اے کے ماہرین 3000 افراد کا جائزہ لیں گے۔

اگلے دو برس میں بایوجین 20 ہزار افراد کا ڈیٹا لے گی ان میں سے نصف یعنی دس ہزار افراد ایسے لئے جائیں گے جو کسی نہ کسی ذہنی عارضے کے شکار ہوں گے لیکن ان میں مرض کی شدت کم ہوگی۔

اس کے علاوہ لگ بھگ 23000 افراد کے ڈیٹا پر الگورتھم اور سافٹ ویئر بنائے جائیں گے لیکن ایپل نے کہا ہے کہ یہ ابھی صرف شروعات ہیں اور اس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے تاہم ایپل نے اعتراف ضرور کیا ہے کہ اب وہ آئی فون کو دماغی امراض کی شناخت کے لئے ضرور استعمال کریں گے۔

کچھ عرصے قبل ایپل ہیلتھ یونٹ کے سی ای او جیف ولیمز نے اپنے ملازمین سے کہا تھا کہ دنیا بھر میں ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کی شرح بلند ہورہی ہے اور اس ضمن میں ان کی کمپنی سنجیدہ کوشش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں