
پنجاب کے مختلف دریاؤں میں پانی کی سطح میں بتدریج کمی آ رہی ہے تاہم سیلابی ریلا آج رات دریائے سندھ میں داخل ہوگا۔
ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا کے مطابق دریائے ستلج سمیت ہیڈ اسلام اور سلیمانکی کے مقامات پر پانی کے بہاؤ میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے جبکہ بھارت سے کسی نئے آبی ریلے کی اطلاع نہیں ملی۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ملتان میں سیلابی دباؤ کنٹرول میں ہے۔
عرفان کاٹھیا نے مزید بتایا کہ شیرشاہ بند پر ایک بار پھر اونچا ریلا آنے کا امکان ہے، جس کے بعد سندھ میں 7 سے 8 لاکھ کیوسک پانی داخل ہوگا۔ یہ ریلا صوبہ سندھ میں 8 ستمبر کی دوپہر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں سیالکوٹ اور گجرات شامل ہیں جہاں نالوں کے بریک ہونے سے اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوئی۔ حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں اور لاہور و راولپنڈی سے مشینری بھیج دی گئی ہے۔
اب تک پنجاب میں 50 افراد جاں بحق اور 20 لاکھ سے زائد افراد ریسکیو کیے جا چکے ہیں۔ متاثرین کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا جبکہ ربیع الاول کی مناسبت سے متاثرین کے کیمپس میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
دریائے سندھ پر گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر نچلے درجے کے سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔ حکام نے متعلقہ اضلاع کو ہائی الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔