اوورسیزتازہ ترین

امریکی محکمہ دفاع کا نام بدل کر محکمہ جنگ کر دیا گیا، ٹرمپ نے دستخط کر دیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک غیر معمولی اقدام کے تحت پینٹاگون کا باضابطہ نام تبدیل کر کے ’’ڈپارٹمنٹ آف وار‘‘ (محکمہ جنگ) رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو واشنگٹن میں نہ صرف حیرت بلکہ بحث و مباحثے کی ایک نئی لہر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اوول آفس میں دستخط کی تقریب کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہماری فوج دنیا کی سب سے طاقتور فوج ہے اور اب ہمیں صرف دفاع نہیں بلکہ اپنی طاقت کے اظہار کے لیے بھی پہچانا جانا چاہیے، اسی لیے محکمہ جنگ کا نام زیادہ مناسب ہے۔‘‘ ان کے ہمراہ موجود وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی کہا کہ یہ تبدیلی صرف کاغذی نہیں بلکہ امریکہ کی اسٹریٹیجک سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کے بقول: ’’اب دنیا امریکہ کو ایک جارحانہ قوت کے طور پر دیکھے گی۔‘‘

حکم نامے پر فوری عملدرآمد کے بعد پینٹاگون کی سرکاری ویب سائٹ defense.gov کو تبدیل کر کے war.gov کر دیا گیا ہے اور سرکاری دستاویزات میں ’’وزیر جنگ‘‘ اور ’’محکمہ جنگ‘‘ جیسے نئے القابات کا استعمال شروع ہو گیا ہے۔

امریکی میڈیا نے یاد دہانی کرائی ہے کہ یہ نام کوئی بالکل نیا نہیں۔ امریکہ کے قیام کے وقت، صدر جارج واشنگٹن کے دور میں فوجی ادارے کو ’’ڈپارٹمنٹ آف وار‘‘ کہا جاتا تھا۔ 1949 میں صدر ہیری ٹرومین نے اس کا نام بدل کر ’’ڈپارٹمنٹ آف ڈیفنس‘‘ رکھا تھا تاکہ امریکہ کو ایک دفاعی طاقت کے طور پر پیش کیا جا سکے۔

ماہرین کے مطابق اس تازہ فیصلے سے امریکہ کے عالمی کردار اور اس کی پالیسیوں کے بارے میں مزید سوالات جنم لے سکتے ہیں، خصوصاً اس وقت جب دنیا کے کئی خطوں میں کشیدگی پہلے ہی بڑھ رہی ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button