پاکستان

ڈاکٹر یاسمین راشد کی سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر

لاہور (نمائندہ خصوصی) – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے 9 مئی 2023 کے پُرتشدد واقعات سے متعلق تین مختلف مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سنائی گئی مجموعی 30 سال قید کی سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کر دی ہیں۔

درخواست گزار نے اپنی اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے مقدمات کے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اور شواہد کو نظر انداز کرتے ہوئے سزا سنائی گئی۔ انہوں نے استدعا کی ہے کہ ہائیکورٹ تینوں مقدمات میں سنائی گئی دس دس سال قید کی سزاؤں کو کالعدم قرار دے اور اپیل کے حتمی فیصلے تک انہیں رہائی دی جائے۔

تین مختلف مقدمات میں اپیلیں دائر

ڈاکٹر یاسمین راشد نے درج ذیل مقدمات میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے:

تھانہ شادمان حملہ کیس

شیرپاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کیس

جناح ہاؤس کے قریب گاڑیاں جلانے کا مقدمہ

ان تمام مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی، جو مجموعی طور پر 30 سال بنتی ہے۔

قانونی ٹیم کا مؤقف

ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکلاء کا کہنا ہے کہ مقدمات میں سیاسی بنیادوں پر کارروائی کی گئی اور ان کی مؤکلہ کو بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر سزا دی گئی۔ وکلاء نے یقین ظاہر کیا ہے کہ اعلیٰ عدالتوں سے انصاف ملے گا اور حقائق سامنے آ کر رہائی ممکن ہو گی۔

سیاسی حلقوں میں ردِعمل

پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔ پارٹی ترجمان کے مطابق، ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف مقدمات میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے اور ہائیکورٹ میں اپیل دائر ہونا قانونی جدوجہد کا حصہ ہے۔

مزید دیکھیں

متعلقہ آرٹیکلز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button