پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے حالیہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد متاثرہ ہیلی کاپٹر کی جگہ نیا ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ چیف سیکریٹری کے پی شہاب علی شاہ نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قدرتی آفات، ریسکیو آپریشنز اور دیگر اہم امور میں ہیلی کاپٹر ایک ناگزیر ضرورت ہے۔
ہیلی کاپٹر کی اہمیت اور حکومت کا فیصلہ
شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ مہمند کے قریب پیش آنے والے حادثے کے بعد حکومت کے پاس صرف ایک ہیلی کاپٹر بچا ہے، اس لیے دوسرا ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ ہنگامی صورتحال میں فوری رسپانس ممکن ہو سکے۔
شہداء کو خراجِ عقیدت اور مالی پیکج کا اعلان
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے حادثے میں شہید ہونے والے عملے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا:
“ہیلی کاپٹر عملے نے دوسروں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں، ان کی قربانی کو سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔”
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے شہداء کے لواحقین کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ حکومت شہداء کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
شہداء کے لیے منظور شدہ پیکج کی تفصیلات
سرکاری ذرائع کے مطابق حادثے میں شہید ہونے والے پانچوں افراد کنٹریکٹ ملازمین تھے، تاہم ان کے ورثا کو پولیس کے شہداء کے مساوی پیکج دیا جائے گا:
پائلٹس (کرنل ریٹائرڈ شاہد سلطان اور آفتاب):
▪️ فی کس 2 کروڑ روپے کا پیکج
▪️ اسکیل 19 پولیس افسر کے برابر شہداء پیکج
فلائٹ انجنیئر سلیم:
▪️ ڈیڑھ کروڑ روپے
دو کریو چیفس:
▪️ فی کس ایک کروڑ روپے
پس منظر
یاد رہے کہ 15 اگست کو باجوڑ کے علاقے میں ریلیف آپریشن کے دوران خیبر پختونخوا حکومت کا ایک سرکاری ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا تھا، جس میں عملے کے پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔