
پشاور (نیوز ڈیسک): خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اس ممکنہ خطرے کے پیشِ نظر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ایک اہم ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا۔
اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلے:
خطرے سے دوچار علاقوں میں مقامی آبادی کو پیشگی خبردار کرنے کے لیے وارننگ سسٹمز فعال کرنے کی ہدایت۔
ضلعی انتظامیہ کو ممکنہ جی ایل او ایف (Glacial Lake Outburst Flood) ایونٹس کے لیے الرٹ رہنے اور ایمرجنسی پلان تیار رکھنے کا حکم۔
ریسکیو 1122، محکمہ موسمیات، پی ڈی ایم اے، اور واٹر ریسورسز اتھارٹی کو آپس میں مکمل رابطے اور ڈیٹا شیئرنگ کی ہدایت۔
حساس مقامات پر فوری بنیادوں پر حفاظتی بند اور متبادل راستوں کی مرمت کا آغاز۔
متاثرہ علاقوں میں ممکنہ انخلا کے لیے نقل مکانی کے پلانز اور عارضی شیلٹرز کی تیاری۔
چیف سیکرٹری کا مؤقف:
چیف سیکرٹری نے کہا کہ "گلوبل وارمنگ کے اثرات اب زمینی حقائق کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں، اور ہمیں ہر ممکن احتیاطی اقدامات بروقت مکمل کرنے ہوں گے تاکہ جانی و مالی نقصان سے بچا جا سکے۔”
خطرے کی زد میں اضلاع:
گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع، بالخصوص چترال، سوات، دیر بالا، اور کوہستان کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
عوام سے اپیل:
ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موسم کی صورتحال سے باخبر رہیں، حکومتی ہدایات پر عمل کریں اور خطرناک مقامات پر غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔