
اسلام آباد: القادر ٹرسٹ نیب ریفرنس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں اشتہاری ملزمان کی جائیدادوں کی نیلامی کے تحت بنی گالہ میں واقع 405 کنال زرعی زمین کو فی کنال 34 لاکھ 20 ہزار روپے میں نیلام کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے اشتہاری قرار دیے گئے ملزمان میں فرحت شہزاد عرف فرح گوگی، زلفی بخاری اور شہزاد اکبر سمیت 6 افراد شامل ہیں، جنہیں عدالت نے جنوری 2024 میں اشتہاری قرار دیا تھا۔
نیلامی آج موضع موہڑہ نور، بنی گالہ میں منعقد ہوئی، جس میں 405 کنال 3 مرلے زرعی زمین کی بولی کامیابی سے مکمل ہوئی۔ تاہم کلب روڈ کے 16 کنال موٹل پلاٹ اور 248 کنال 8 مرلے کی زرعی زمین کی نیلامی میں کوئی بولی نہیں لگائی گئی۔
نیلامی کے لیے وقت صبح 11 بجے مقرر تھا، تاہم آکشن کمیٹی شام 5:39 بجے پہنچی۔ نیلامی کی نگرانی اسسٹنٹ کمشنر سیکریٹریٹ عزیر علی خان اور دیگر کمیٹی ممبران نے کی۔
بنی گالہ رہائشگاہ کی نیلامی؟ سلمان اکرم راجہ کا ردعمل
پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بنی گالہ رہائشگاہ کی نیلامی کی خبر اچانک سامنے آئی ہے، اور اگر ایسا ہوا ہے تو یہ کسی خفیہ کارروائی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنی گالہ کے منتظمین اس معاملے سے لاعلم ہیں اور پارٹی کی قانونی ٹیم تحقیقات میں مصروف ہے تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں۔
نیلامی کا اشتہار اور شرائط
اسسٹنٹ کمشنر سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری اشتہار میں بتایا گیا تھا کہ نیلامی میں حصہ لینے والوں کے لیے 50 لاکھ روپے کا پے آرڈر چیئرمین نیب کے نام جمع کرانا لازم ہے، اور وہ نیلامی سے قبل جائیداد کا معائنہ بھی کر سکتے ہیں۔
نیلامی ایویلیوایشن کمیٹی کی منظور شدہ شرائط و ضوابط کے تحت کی گئی۔
پس منظر
القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ ا