
زلزلے صرف تباہی نہیں مچاتے، زندگی بھی دیتے ہیں!
اکثر ہم زلزلے کو صرف زمین ہلانے اور نقصان پہنچانے والی قدرتی آفت سمجھتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ زلزلے زمین کے اندر موجود چھپے ہوئے مائیکروبس (microbes) کے لیے توانائی کا ذریعہ بھی بنتے ہیں؟
جب زمین میں زلزلہ آتا ہے اور چٹانیں ایک دوسرے سے رگڑ کھاتی ہیں، تو وہ نئی دراڑیں بناتی ہیں۔ ان دراڑوں میں زیرِ زمین پانی، گیسیں اور معدنیات داخل ہو جاتے ہیں۔ کچھ خاص قسم کی چٹانیں جیسے اولیوین (Olivine) یا پیریڈوٹائٹ (Peridotite) جب پانی کے ساتھ ٹوٹتی ہیں، تو ہائیڈروجن گیس پیدا ہوتی ہے — جو ان مائیکروبس کے لیے بالکل خوراک جیسی ہوتی ہے!
یہ مائیکروبس سورج کی روشنی کے بغیر، صرف کیمیائی توانائی پر زندہ رہتے ہیں، اور زلزلے انہیں ہزاروں سال تک زندہ رکھنے کے لیے درکار توانائی اور غذائی اجزا فراہم کر سکتے ہیں — وہ بھی زمین کی کئی کلومیٹر گہرائی میں!
حقیقت: زلزلے چٹانوں کو زیادہ "reactive” بنا دیتے ہیں، جس سے معدنیات آسانی سے پانی میں حل ہوتی ہیں، اور گندھک یا فولاد جیسی اشیاء ان زیرِ زمین جانداروں کی "خوراک” بن جاتی ہیں۔
قدرت کا کمال دیکھئے — جہاں ہم صرف تباہی دیکھتے ہیں، وہاں زمین کے نیچے زندگی پروان چڑھ رہی ہوتی ہے!