
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے نان فائلرز پر بینکنگ ٹرانزیکشنز اور پراپرٹی سے متعلق ٹیکس پالیسی میں اہم تبدیلیاں متعارف کرا دی ہیں، جس کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور پراپرٹی خریداروں کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
بینک سے رقم نکالنے پر نان فائلرز کیلئے نیا ریٹ:
نان فائلرز کیلئے روزانہ 50 ہزار روپے سے زائد رقم بینک سے نکلوانے پر اب 0.8 فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد ہوگا۔ اس سے قبل یہ شرح 0.6 فیصد تھی۔ ایف بی آر کے مطابق یہ اقدام صرف ان افراد پر لاگو ہوگا جو ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ (ATL) میں شامل نہیں ہیں۔
تمام بینکنگ کمپنیاں اب نان فائلرز سے یہ ایڈوانس ایڈجسٹیبل ٹیکس منہا کرنے کی مجاز ہوں گی، جس سے حکومت کے ٹیکس نیٹ کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
پراپرٹی خریداروں کیلئے بڑی خوشخبری:
ایف بی آر نے غیر منقولہ جائیداد کی خرید و فروخت پر ودہولڈنگ ٹیکس میں بڑی کمی کا اعلان کیا ہے، جس سے خریداروں کو زبردست ریلیف ملے گا:
5 کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریدنے پر ٹیکس 3% سے کم ہوکر 1.5% کر دیا گیا۔
10 کروڑ روپے تک کی پراپرٹی پر ٹیکس 3.5% سے کم ہوکر 2% کر دیا گیا۔
ایک کروڑ روپے سے زائد کی خریداری پر ٹیکس 4% کے بجائے 2.5% ہو گیا۔
فروخت کنندگان کیلئے بھی تبدیلی:
پراپرٹی فروخت یا منتقلی کرنے والوں کیلئے ہر سلیب میں 1.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ انکم ٹیکس سیکشن 236C اور 236K میں ترامیم کے تحت کیا گیا ہے تاکہ فروخت پر حاصل ہونے والے کیپٹل گین کو بہتر انداز میں ایڈجسٹ کیا جا سکے۔
ماہرین کی رائے:
ٹیکس ماہرین کے مطابق حکومت کا یہ اقدام خریداروں کو پراپرٹی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے گا، جبکہ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔