
اسلام آباد – 4 اگست 2025 (بین الاقوامی ڈیسک):
افغان طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا پاکستان کا اہم دورہ تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ افغان میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، متقی کو آج پیر کے روز اسلام آباد پہنچنا تھا جہاں وہ تین روزہ دورے کے دوران اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کرنے والے تھے۔
ذرائع کے مطابق اس دورے میں افغان نائب وزیر صنعت و تجارت قدرت اللہ جمال سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی شامل ہونا تھا۔ متوقع دورہ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے اپریل میں کیے گئے کابل دورے کے دوران دی گئی دعوت کے جواب میں طے کیا گیا تھا۔
دو طرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت متوقع تھی
متقی کی وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور دیگر حکومتی و عسکری شخصیات سے سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال متوقع تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ مہینوں میں بڑھتے رابطوں کے تسلسل میں یہ ملاقاتیں اہم قرار دی جا رہی تھیں، بالخصوص علاقائی امن، تجارت، اور بارڈر مینجمنٹ جیسے حساس موضوعات زیر غور آنا تھے۔
ٹی ٹی پی اور سیکیورٹی خدشات بھی ایجنڈے کا حصہ
پاکستان کی جانب سے افغان عبوری حکومت پر یہ مطالبہ مستقل کیا جاتا رہا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف مؤثر اقدامات کرے۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ ٹی ٹی پی کی قیادت افغان سرزمین سے کارروائیاں کر رہی ہے، تاہم طالبان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔