
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے بیٹے قاسم خان اور سلمان خان کی پاکستان آمد کی علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر نے تصدیق کر دی ہے۔
تینوں رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دونوں بیٹوں کی اپنے والد سے ملاقات ان کا آئینی اور قانونی حق ہے، اور اس سلسلے میں رواں ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ میں باقاعدہ آئینی درخواست دائر کی جائے گی تاکہ جیل میں ملاقات کی اجازت حاصل کی جا سکے۔
علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا، "جس نے گرفتار کرنا ہے کر لے، وہ (بیٹے) آ رہے ہیں۔ وہ کتنے دن پاکستان میں رہیں گے یا کسی احتجاجی تحریک میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ وہ خود کریں گے۔”
اس موقع پر عمران خان کی بہنوں نے جیل انتظامیہ پر بھی سخت تنقید کی۔ علیمہ خان، نورین خان اور دیگر نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ غفور انجم پر الزام لگایا کہ انہوں نے عمران خان کو "شدید تکالیف” دی ہیں، اور کہا کہ "ہم انہیں نہیں بھولیں گے، وقت آنے پر حساب لیں گے۔”
قانونی ماہر سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر نے توشہ خانہ ٹو کے مقدمے کو بھی "کالعدم قرار دینے” کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ یہ محض مفروضوں پر مبنی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ "پی ٹی آئی کا حقیقی قائد صرف عمران خان ہیں، شاہ محمود قریشی یا کوئی اور صرف قیاس آرائیاں ہیں۔”
پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے ایک انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ پانچ اگست کو بھرپور احتجاج ہوگا اور کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
ادھر فیصل چوہدری نے عمران خان اور علیمہ خان کے درمیان ناراضی کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ان کا خاندانی معاملہ ہے، ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔”
پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس” پر کہا ہے کہ "پریس کانفرنس کرنے والوں کو 9 مئی کے مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔”