107

سعودی عرب کے قدیم ترین ایئرپورٹ کے آثار سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بن گئے

ریاض(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے سب سے قدیم ایئرپورٹ کے آثار اب بھی موجود ہیں جو سیاحوں و مقامی افراد کی دلچسپی کا مرکز ہیں۔سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شمالی حدود کے علاقے الدوید میں مملکت

کے سب سے قدیم ہوائی اڈے کے آثار اب بھی موجود ہیں، مذکورہ ہوائی اڈہ 7 دہائی قبل ٹیپ لائن کمپنی نے تعمیر کروایا تھا۔یہ قدیم ایئرپورٹ الدوید کے تاریخی قصبے میں تعمیر کروایا گیا تھا جو العویقیلہ کمشنری کے جنوب میں 20 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔قدیم ہوائی اڈے کے 2 رن وے ہیں جو انگلش حرف وائی کی شکل کے بنائے گئے تھے، مرکزی رن وے کی لمبائی 2 ہزار 835 میٹر اور چوڑائی 45 میٹر تھی۔دوسرا رن وے 2 ہزار 332 میٹر لمبا اور 45 میٹر چوڑا تھا، قدیم ائیرپورٹ کے ساتھ اس وقت کارکنوں کی رہائش گاہیں بھی تعمیر کی گئی تھیں۔اس حوالے سے تاریخ دان اور ماہر آثار قدیمہ عبدالرحمان بن محمد التویجری کا کہنا تھا کہ الدوید گاؤں کا شمار انتہائی قدیم قریوں میں ہوتا ہے، اس علاقے میں میٹھے پانی کے 200 سے زائد چشمے ہیں جو ماضی میں علاقے کے رہائشیوں کے لیے پانی کا سب سے بہترین ذریعہ ہوا کرتے تھے۔الدوید قصبے میں عہد رفتہ میں ایک بڑا بازار ہوا کرتا تھا جس کے آثار آج تک

باقی ہیں، اس وقت یہاں عراق سے تجارتی قافلوں کی آمد و رفت ہوا کرتی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں