0

ایمازون میں قدیم ترین ڈولفن کی باقیات دریافت

لیما: حال ہی میں ماہرین کی ایک بین الاقوامی ٹیم کو ایمیزون میں میٹھے پانی کی ایک دیوہیکل ڈولفن کی باقیات ملی ہیں، جو تقریباً 100 ملین سال پرانی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف زیورخ کے سائنسدانوں نے ایک ڈولفن کی باقیات دریافت کی ہیں جو اب تک دریافت ہونے والی ریور ڈولفن کی سب سے بڑی نسل ہے۔اس نسل کا نام Pebanista yacuruna ہے۔ یونیورسٹی کے شعبہ حیاتیات کے ڈائریکٹر مارسیلو سانچیز نے کہا کہ “جنوبی امریکہ میں دو دہائیوں کے کام کے بعد، ہمیں خطے سے بہت سے دیوہیکل جانوروں کی باقیات ملی ہیں، لیکن یہ اپنی نوعیت کی پہلی ڈولفن ہے”۔محققین نے پیرو کے علاقے ایمیزون میں ایک ڈولفن کی باقیات دریافت کی ہیں۔ شکار کو پکڑنے اور کھانے کے لیے اس کا منہ 10 فٹ سے 11.5 فٹ لمبا ہوتا ہے۔سائنسدانوں نے کہا کہ یہ نسل ڈولفنز کے Platanistoidea گروپ سے تعلق رکھتی ہے جو 24 ملین سے 16 ملین سال پہلے موجود تھی۔ مزید برآں، یہ انواع ایمیزون کے علاقے میں خوراک کے ذرائع کی کثرت کی وجہ سے داخل ہوئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں