
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ وہ سیالکوٹ کے پسرور چھاؤنی میں اگلے مورچوں کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے انڈیا کی جارحیت کے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص میں حصہ لینے والی افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دورے کے دوران انڈیا کو کشمیر، پانی اور دیگر تنازعات پر جامع مذاکرات کی پیشکش کی۔ شہباز شریف نے آپریشن بنیان مرصوص میں حصہ لینے والی افواج کو خراج تحسین پیش کیا اور بتایا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب انڈین حملے کے جواب میں پاک فضائیہ نے کئی بھارتی رافیل طیارے مار گرائے۔ ان کے مطابق کارروائی میں انڈیا کی 26 فوجی تنصیبات، بشمول فضائی اڈے، نشانہ بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی 1971 کی جنگ کا جواب تھی، اور انڈیا کو خبردار کیا کہ آئندہ جارحیت کی صورت میں اس کے نتائج مزید سنگین ہوں گے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان نہ صرف مکمل جنگ کے لیے تیار ہے بلکہ بات چیت کا دروازہ بھی کھلا رکھتا ہے۔
انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین اور وسائل پر حملے ناقابل برداشت ہوں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پانی پاکستان کی سرخ لکیر ہے، اور اس کا رخ موڑنے کی کوشش تباہ کن ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیلم جہلم منصوبے کو پہنچنے والا نقصان زیادہ ہوتا تو پاکستان بگلیہار سمیت متعدد بھارتی ڈیمز کو نشانہ بنا سکتا تھا۔
وزیراعظم نے انڈیا پر زور دیا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھے اور کشمیر و پانی جیسے بنیادی تنازعات پر سنجیدہ گفتگو کرے۔
پہلگام واقعے کے بعد انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر پاکستان نے شدید ردعمل دیا۔ اس تناظر میں ورلڈ بینک کے صدر اجے بانگا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ معاہدے میں معطلی کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ ان کے مطابق معاہدہ یا تو دونوں فریقین کی رضا مندی سے ختم کیا جا سکتا ہے یا نیا معاہدہ طے کیا جا سکتا ہے۔ بانگا نے واضح کیا کہ بینک کا کردار محض سہولت کاری کا ہے، فیصلہ سازی میں اس کا کوئی کردار نہیں۔
وزیراعظم نے انڈیا پر الزام عائد کیا کہ وہ معصوم شہریوں، بچوں، خواتین اور بزرگوں پر حملے کر رہا ہے، جو بین الاقوامی قوانین اور اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے غیر جانبدار تحقیقات کی پیشکش کی تھی لیکن انڈیا نے بغیر ثبوت حملہ کیا، جسے انہوں نے تکبر اور جھوٹ پر مبنی اقدام قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس کا مناسب اور بروقت جواب دیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق شہباز شریف کو آپریشن کی تفصیلات اور افواج کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے اگلے مورچوں پر تعینات افسران اور جوانوں سے ملاقات کی اور ان کے حوصلے کو سراہا۔ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم آئندہ دنوں میں فضائیہ اور بحریہ کے اڈوں کا بھی دورہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لیے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے، تاہم ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے ٹیلیفونک گفتگو میں ان کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ گوتیرس کی سرگرم سفارت کاری اقوام متحدہ کے چارٹر اور خطے کے امن سے ان کی وابستگی کا مظہر ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دو ہفتوں میں یہ تیسرا رابطہ تھا۔
وزیراعظم نے انڈین قیادت کے اشتعال انگیز بیانات پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔ گوتیرس نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور امن کوششیں جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
بعد ازاں وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی اور حالیہ بحران میں یو اے ای کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔