
آزاد کشمیر میں خواتین کے پہلا برڈ واچنگ کلب قائم
کلب کا مقصد خواتین کو برڈ کالنگ، فیلڈ ورک اور تحقیق کے ذریعے قدرتی ماحول کے تحفظ سے فعال طور پر جوڑنا ہے۔
پاکستان میں خواتین کے پہلے برڈ واچنگ کلب کا افتتاح حال ہی میں مظفرآباد کے وائلڈ لائف پارک پٹہکہ میں ایک تقریب کے دوران ہوا، جس کا مقصد خواتین کو فطرت، تحقیق اور پرندوں کے تحفظ سے جوڑنا ہے۔
تقریب میں لاہور، کراچی، ایبٹ آباد اور مظفرآباد سمیت مختلف شہروں سے فطرت سے شغف رکھنے والی خواتین نے شرکت کی۔ یہ کلب ان خواتین کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جو برڈ واچنگ، فیلڈ ورک، تربیت اور سائنسی تحقیق میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
تقریب میں کشمیر وائلڈ لائف کی رینج آفیسر جاذبہ شفیع، ماحولیاتی سائنسدان ڈاکٹر محمد نعیم اعوان اور پروجیکٹ ڈائریکٹر فراح شریک ہوئیں۔ کلب کے قیام کا بنیادی مقصد خواتین کو برڈ کالنگ، فیلڈ سروے، فوٹوگرافی اور آگاہی مہم کے ذریعے قدرتی ماحول کے تحفظ میں شامل کرنا ہے۔
منتظمین کے مطابق یہ نیٹ ورک خواتین کو موقع فراہم کرے گا کہ وہ خود فیلڈ وزٹس کا اہتمام کریں، تحقیق میں حصہ لیں اور پرندوں کی بقا سے متعلق شعور اجاگر کریں۔ کلب کے تحت طلبہ و طالبات کے لیے تربیتی سیشنز، اسکول وزٹس، اور سائنسی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
رینج آفیسر کے مطابق وائلڈ لائف پارک پٹہکہ پرندوں کی مختلف اقسام کا مسکن ہے اور یہاں خواتین کو فطری ماحول میں عملی تربیت دی جائے گی۔ کلب کی سرگرمیاں خواتین کو ماحولیاتی تحفظ کی تحریکوں کا حصہ بنانے کی جانب ایک نیا قدم تصور کی جا رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے پاکستان میں برڈ ریسرچ کو فروغ ملے گا اور ممکنہ طور پر نایاب یا معدوم سمجھی جانے والی اقسام کی دریافت کا راستہ بھی کھلے گا۔